<h3 style="text-align: center;">چین کے احتجاج کے باوجود تائیوان سے مذاکرات کرسکتا ہے بھارت</h3>
<div style="text-align: right;">
چین ہمیشہ سے بھارت اور تائیوان کے مابین تعلقات کی قربت سے پریشان نظر آتا ہے۔ چین پہلے ہی دونوں ممالک کے مابین کسی بھی ممکنہ تجارتی مذاکرات کی مخالفت کرچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق ، چین کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر بھارت تائیوان کے ساتھ تجارتی بات چیت شروع کرنے پر غور کر رہا ہے۔ تائیوان پہلے ہی ایک طویل عرصے سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
</div>
<div style="text-align: right;"> اسی دوران چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔ چین کے اصول پربھارت سمیت عالمی برادری کے مابین اتفاق رائے ہے۔</div>
<div style="text-align: right;"> دریں اثنا، بھارت کی طرف سے آسٹریلیا کو بھی مالابار فوجی مشق میں شامل ہونے کی دعوت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان پیشرفتوں پر چین نظر رکھے ہوئے ہے۔ چین کا ہمیشہ سے یہ تصور رہا ہے کہ ممالک کے مابین فوجی تعاون علاقائی امن اور استحکام کے لئے موزوں ہونا چاہئے۔</div>
<div style="text-align: right;"> قابل ذکر ہے کہ چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کے پیش نظر ، بھارت ، چین ، جاپان اور آسٹریلیا نے امریکہ کے اقدام پر ایک غیر رسمی تنظیم 'کواڈ' تشکیل دی ہے۔ اس کے وزرائے خارجہ کی حال ہی میں جاپان میں ملاقات ہوئی۔ اسے ہند بحر الکاہل خطے کا نیٹو کہا جارہا ہے۔</div>
<div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div>
<p style="text-align: right;"> چین ہمیشہ سے بھارت اور تائیوان کے مابین تعلقات کی قربت سے پریشان نظر آتا ہے۔ چین پہلے ہی دونوں ممالک کے مابین کسی بھی ممکنہ تجارتی مذاکرات کی مخالفت کرچکا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ذرائع کے مطابق ، چین کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر بھارت تائیوان کے ساتھ تجارتی بات چیت شروع کرنے پر غور کر رہا ہے۔ تائیوان پہلے ہی ایک طویل عرصے سے بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔</p>
</div>
</div>.