قومی اردو کونسل کی جانب سے یکم تا 15 ستمبر ’سوچھتا پکھواڑہ‘ کا اہتمام
صفائی نہ صرف ہماری انفرادی و اجتماعی زندگی کے لیے ضروری ہے بلکہ اس کا اثر ملک کی تعمیر و ترقی پر بھی پڑتا ہے، لہٰذا ہمیں اس کا خاص اہتمام کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار قومی اردو کونسل کے ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل نے کونسل کی جانب سے یکم تا 15ستمبر ’سوچھتا پکھواڑا‘ کی مناسبت سے کیا۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے تمام مذاہب میں صفائی ستھرائی پر زور دیا گیا ہے،خصوصاً اسلام میں اسے نصف ایمان قرار دیا گیا ہے اس لیے مذہبی نقطہ نظر سے بھی صفائی ستھرائی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے لیڈروں اور معمارانِ قوم میں گاندھی جی صفائی پر بہت زیادہ زور دیا کرتے تھے اور ان کا ماننا تھا کہ ہمیں نہ صرف برطانوی حکومت سے آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی گندگی،آلائش اور ایسی ہر چیز سے آزادی حاصل کرنی چاہیے جو ہماری شخصیت کو مجروح کرنے والی ہے اور جس سے ہماری زندگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔
آج ہمارے ملک کے اسپتالوں میں مریض بھرے پڑے ہیں اور کسی بھی اسپتال میں بغیر نمبر لگائے علاج کروانا ممکن نہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے یہاں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، اگر ہم تحقیق کریں تو پتا چلے گا کہ زیادہ تر بیماریوں کا سبب کھانے پینے سے لے کر رہن سہن تک میں صفائی ستھرائی پر توجہ نہ دینا ہے، لہٰذا اگر ہم صرف اپنا طرز زندگی بہتر کرلیں تو درجنوں بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم عزت مآب نریندر مودی نے گاندھی جی کے صفائی کے پیغام کو ملک کے ہر شہری کے ذہن میں اتارنے اور اسے ہماری عملی زندگی کا لازمی حصہ بنانے کے لیے ’سوچھتا ابھیان‘ کی شروعات کی ہے۔ ہمیں اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے اور اپنے آپ کی صفائی کے ساتھ ماحول کی صفائی ستھرائی پر بھی بھرپور توجہ دینی چاہیے،کیونکہ صفائی نہ صرف ہمیں بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ اس کا اثر ملنے جلنے والوں پر بھی پڑتا ہے۔
صاف ستھرے انسان سے مل کر ذہن پر خوشگوار اثر مرتب ہوتا ہے،جبکہ بے ہنگم رہنے والے انسان سے کوئی ملنا نہیں چاہتا اور اس سے مل کر طبیعت مکدر ہوجاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نہ صرف اپنے گھر دروازے کی صفائی کا اہتمام کرنا چاہیے بلکہ دفتر میں اپنے کام کرنے کی جگہ اور استعمال کی چیزوں کو بھی خود صاف رکھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
اس موقعے پر کونسل کے تمام اسٹاف نے اس بات کا عہد لیا کہ خود بھی صفائی کا اہتمام کریں گے اورآس پاس کے لوگوں کو بھی اس کی ترغیب دیں گے، خود بھی گندگی نہیں پھیلائیں گے اور دوسروں کو بھی اس حرکت سے روکیں گے۔