Urdu News

ایوی ایشن سیکٹر میں مسابقت میں ہوگا اضافہ، مسافروں کو بھاری رعایتی آفرزکے امکانات

ایوی ایشن سیکٹر میں مسابقت میں ہوگا اضافہ

نئی دہلی، 27 جون (انڈیا نیرٹیو)

ایئر ٹربائن فیول کی قیمتوں میں  اضافہ ہونے اورسخت مقابلے کی کمی کی وجہ سے سول ایوی ایشن کا شعبہ رواں سال کے آغاز سے عروج پر ہے لیکن اگست کے آغاز سے ملکی ایئر لائن کے شعبہ  میں تقریباً تین سال بعد ایک بار پھر سخت  مسابقت شروع ہونے اور ہوائی کرایوں میں کمی کے آثار نظر آ رہے ہیں۔

آنے والے چند دنوں میں جیٹ ایئرویز ایک بار پھر ہندوستان میں شروع ہونے والی ہے۔ وہیں آکاش ایئر، بگ بل راکیش جھنجھن والا کے ساتھ شراکت دار کمپنی، جولائی کے آخر تک اپنا آپریشن شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایئر انڈیا کو سنبھالنے کے بعد، ٹاٹا گروپ ایئر لائنز نے بھی گھریلو ہوا بازی کے شعبے میں اپنے آپ کو ایک نئے کلیور کے ساتھ خود کوقائم کرنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ جہاں آکاش ایئر گھریلو ہوا بازی کے شعبے میں خود کو قائم کرنے کی کوشش کرنے والی ہے، وہیں جیٹ ایئر ویز اور ٹاٹا گروپ ایئر لائنز گھریلو ہوا بازی کے شعبے پر غلبہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔

جیٹ ایئر ویز کو گزشتہ ماہ ہی 20 تاریخ کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) سے ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ ملا تھا، جس سے اس ایئر لائنز کے لیے ایک بار پھر اپنی فضائی سروس شروع کرنے کا راستہ ہموار ہو گیا تھا۔ جیٹ ایئرویز نے گزشتہ ہفتے جمعہ کو اپنے فلائنگ آپریشنز کے لیے عملے کی بھرتی بھی شروع کر دی ہے۔ جیٹ ایئرویز ملازمین کی بھرتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد جلد ہی اپنی فضائی سروس شروع کر سکتی ہے۔

آپ کو بتادیں  کہ 3 سال پہلے تک جیٹ ایئرویز ملک کی سب سے بڑی نجی ایئر لائن کمپنی تھی، لیکن بعد میں اس کی مالی حالت مسلسل خراب ہوتی گئی۔ اس کی وجہ سے اس ایئر لائن کو اپنا فلائنگ آپریشن مکمل طور پر روکنا پڑا، لیکن اب کمپنی کے انتظام میں تبدیلی کے بعد جیٹ ایئر ویز اپنی فضائی سروس بحال کرنے جا رہی ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ہوائی خدمات  کے کاروبار میں ایک بار پھر اپنی بادشاہت قائم کرنے کی ہوگی۔

 اسی طرح، آکاش ایئر  ہفتے ہفتے سے ایئر  آپریٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے ٹیسٹ فلائٹ کی شروعات کر سکتی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) سے ایئر آپریٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد، یہ کمپنی جولائی کے آخر تک آزادانہ طور پر تجارتی پروازیں چلانا شروع کر سکتی ہے۔

آکاش ایئر کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، ابتدائی طور پر کمپنی نے ٹائر-2 شہروں اور میٹرو شہروں کے درمیان فضائی سروس چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آکاش ایئر کو اپنا پہلا طیارہ گزشتہ ہفتے منگل کو ہی ملا۔ آکاش کا بوئنگ 737 میکس طیارہ 21 جون کو دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا ہے۔

آکاش نے اب تک اپنے فضائی آپریشنز کے لیے 72 بوئنگ 737 MAXطیاروں کا آرڈر دیا ہے۔ ان میں سے کمپنی کو رواں مالی سال کے آخر تک 18 طیارے مل جائیں گے جبکہ باقی 54 طیارے چار سال کے عرصے میں فراہم کیے جائیں گے۔ پچھلے سال اگست کے مہینے میں ہی اس ایئرلائن کو شہری ہوابازی کی وزارت سے تجارتی فضائی سروس شروع کرنے کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ ملا ہے۔

ماہرین کے مطابق ہوا بازی کے شعبے کی سب سے بڑی کمپنی ایئر انڈیا بھی ٹاٹا ایئر لائن میں جانے کے بعد اپنی پرانی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایئر انڈیا انتظامیہ کو بہتر بنا کر اپنی فضائی خدمات کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے لیے کمپنی آنے والے برسوں میں تقریباً 300 نئے طیارے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

Recommended