Urdu News

مدھیہ پردیش کے چار شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن، سڑکوں پر سناٹا

مدھیہ پردیش کے چار شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن، سڑکوں پر سناٹا

بھوپال، 3 اپریل (انڈیا نیرٹیو)

مدھیہ پردیش میں کورونا کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے چار شہروں چھندواڑا، رتلام، بیتول اور کھرگون میں ہفتہ کو مکمل لاک ڈاؤن کا وسیع اثر دیکھنے کو ملا۔ لوگ اپنی مرضی سے لاک ڈاؤن کی تعمیل کر رہے ہیں اور سڑکوں پر صبح سے ہی سناٹا چھایا ہوا ہے۔ ان میں سے تین شہر رتلام، بیتول اور کھرگون میں جمعہ 10 بجےسے پیر صبح 6 بجے تک 56 گھنٹےکا لاک ڈاؤن ہے۔ جب کہ چھندواڑا میں جمعرات رات 10 بجے سے پیر صبح 6 بجے تک یعنی کل 80 گھنٹے کا لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے سبب ان چاروں شہروں میں ہفتہ صبح سے تمام بازار، کاروباری ادارے اور دکانیں پوری طرح سے بند ہیں اور سڑکوں پر لوگوں کی آمد و رفت بھی نہیں ہورہی ہے۔ جگہ جگہ پولیس فورس تعینات ہے اور بلاوجہ گھومنے والے لوگوں پر چالانی کارروائی کی جارہی ہے۔ زیادہ تر لوگ اپنی مرضی سے لاک ڈاؤن کی تعمیل کر رہے ہیں۔

غور طلب ہے کہ مدھیہ پردیش میں کورونا انفیکشن تیزی سے پھیل رہا ہے اور پرانے تمام ریکارڈ توڑ دئے ہیں۔ جمعہ کو یہاں کورونا نے پرانے تمام ریکارڈ توڑ دئے اور ایک دن میں سب سے زیادہ 2777 معاملے سامنے آئے۔ مسلسل بڑھ رہے کورونا کے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے 13 شہروں میں اتوار کو لاک ڈاؤن اعلان کیا ہے۔ ان میں بھوپال، اندور، جبلپور، بیتول، چھندواڑا، رتلام، کھرگون، اجین، گوالیار، نرسنگھ پور، ریوا، چھندواڑا، سونسر اور نیمچ شامل ہیں۔ گزشتہ دو اتوار سے یہاں لاک ڈاؤن لگایا جارہا ہے۔ اس کے بعد بھی کورونا کے معاملوں میں کمی نہیں آرہی ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے ضلع آفت مینجمنٹ گروپ کی میٹنگ میں رتلام، بیتول اور کھرگون میں اپنی مرضی سے ہفتہ – اتوار کو لاک ڈاؤن رکھنے کا فیصلہ لیا،جب کہ چھندواڑا میں کارروباریوں کے مطالبے کو دیکھتے ہوئے تین دن کا لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔

بھوپال: رنگ پنچمی پر گھر سے نکلے لڑکوں کی لاشیں کلیاسوت ڈیم میں ملیں

رنگ پنچمی پر سائیکل لیکر گھر سے نکلے دو لڑکوں کی لاشیں ہفتہ صبح کلیا سوت ڈیم میں ملنے سے سنسنی پھیل گئی ہے۔ ڈیم کے کنارے پر لڑکوں کا سامان ملنے کے بعد غوطہ خوروں کو موقع پر بلایا گیا تھا۔ تقریباً ایک گھنٹے کی مشقت کے بعد دونوں کی لاشیں پانی سے باہر نکالی گئیں۔

موصولہ معلومات کے مطابق کولار کے کانہا کنج کے پاس واقع بستی میں رہنے والے 42 سال کے اکھلیش تیواری ولد راج شرن تیواری پیٹرول پمپ پر نوکری کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جمعہ کو دوپہر تقریباً 1.30 بجے کام پر چلے گئے تھے۔ رات 11.30 بجے جب ڈیوٹی سے لوٹے تو انہیں گھر پر ان کا 14 سال کا بیٹا انش عرف شبھم تیواری کہیں نہیں نظر آیا۔ رشتہ داروں نے بتایا کہ انش تو دوپہر 3 بجے گھر سے سائیکل لیکر نکلا تھا، لیکن اب تک نہیں لوٹا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے اس کی تلاش شروع کی۔ پوری رات رشتہ دار اسے یہاں وہاں تلاش کرتے رہے، لیکن اس کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ انہیں پتہ چلا کہ اس کے ساتھ ہی 15 سال کا ورون نامی بچہ بھی غائب ہے۔ ہفتہ صبح انہیں کلیاسوت ڈیم کے 13 نمبر گیٹ کے پاس انش کی سائیکل اور کپڑے وغیرہ رکھے ملے۔ اکھلیش نے فوراً پولیس کو فون لگایا۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی فوراً نگرنگم کے غوطہ خوروں کو موقع پر بلایا۔

غوطہ خور شیخ آصف نے بتایاکہ غوطہ خور اوم پرکاش باتھم، ارسلان، عمران اور مدھکر کے ساتھ پانی میں اتر گئے۔ تقریباً ایک گھنٹے کی تلاش کے بعد دونوں لڑکوں کی لاشیں مل گئیں۔ پولیس مرگ قائم کرکے جانچ کر رہی ہے۔

Recommended