Urdu News

افغان حکومت کے ہاتھوں میں ہوامن کی قیادت کا  کنٹرول : جے شنکر

افغان حکومت کے ہاتھوں میں ہوامن کی قیادت کا  کنٹرول : جے شنکر

<h3 style="text-align: center;">افغان حکومت کے ہاتھوں میں ہوامن کی قیادت کا  کنٹرول : جے شنکر</h3>
<p style="text-align: right;">وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے افغانستان 2020 کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہند ستان نے <a href="https://urdu.indianarrative.com/world/terrorist-attack-in-kabul-immediately-after-the-return-of-peace-loving-imran-the-bill-blew-16431.html">افغانستان</a> کے امن اور ترقی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ ہم پختہ یقین رکھتے ہیں کہ گزشتہ دو دہائیوں میں حاصل ہونے والے فوائد کو محفوظ کیا جانا چاہیے۔ اقلیتوں ، خواتین اور کمزور طبقات اور مفادات کو یقینی بنانا ہوگا۔ افغانستان میں تشدد کی بڑھتی ہوئی سطح فطری طور پر شدید تشویش کا باعث ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جی شنکر نے کہا کہ ’’جب کہ ہم افغانستان میں امن و استحکام لانے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہندستان فوری اور جامع جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہم یہ بھی مانتے ہیں کہ امن عمل کی قیادت افغان حکومت کے ذریعہ ہونی چاہیے  اور اس کا کنٹرول افغان حکومت کو کرنا چاہیے۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">کانفرنس کے دوران  جےشنکر نے <a href="https://urdu.indianarrative.com/world/pakistan-responsible-for-violence-in-afghanistan-16434.html">افغانستان</a> میں شاوتوت ڈیم کی تعمیر کا بھی اعلان کیا اور نہایت موثر ہندستان – افغانستان کمیونٹی ڈویلپمنٹ معاہدے کے فیز چہارم کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے آج شاوتوت ڈیم کی تعمیر کے لیے افغانستان کے ساتھ معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے۔ اس کی مدد سے کابل شہر کے 20 لاکھ رہائشیوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب ہوگا۔</p>
<p style="text-align: right;">ہندستان افغانستان میں انتہائی موثر کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹس کے فیز چہارم کا بھی آغاز کرے گا۔ جس میں $ 80 ملین امریکی مالیت کے تقریبا 150 150 منصوبے شامل ہیں۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;">وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ <a href="https://urdu.indianarrative.com/world/will-imran-khans-visit-to-afghanistan-help-in-restoring-pakistan-afghanistan-relations-16142.html">ہندستان اور افغانستان</a> کے درمیان قدرتی اور تاریخی تعلقات ہیں۔ مزید برآں کہ ’’ہماری اسٹریٹجک شراکت داری اور افغانستان کی ترقی کے لیے طویل مدتی عزم طویل المیعاد شراکت داری کی کامیابی کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘</p>.

Recommended