Urdu News

کورونا: آسام میں عیدالاضحی کے پیش نظر محکمہ صحت نے نیا ایس او پی جاری کیا

عیدالاضحی

گھر پر ہی نماز ادا کرنے اور عوامی جگہوں پر بھیڑ بھاڑ سے پرہیزکرنے کی اپیل

آسام کے وزیر صحت کیشب مہنت نے پیر کے روز کورونا کی وبا کے پیش نظر ایک نیا ایس او پی جاری کیا اور ریاست کے عوام سے محتاط رہنے اور کورونا قوانین پر مکمل طور پر عمل کرنے کی اپیل کی۔

پیرکے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر صحت مہنت نے ایس او پی کے حوالے سیکئی  اہم تجاویز پیش کیں۔ اس بار عیدالاضحیٰی کے دن عوامی مقامات پر نماز ادا نہیں کی جاسکتی ہے۔ وزیر صحت نے اسلام کے تمام پیروکاروں سے اپیل کی کہ وہ اس بار گھر میں رہتے ہوئے مقدس تہوار عید الاضحیکو منائیں۔

پریس کانفرنس کے دوران وزیر صحت مہنت نے عیدکی ریاست کے لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں کورونا کی صورت حال کے پیش نظر ہر ایک کو گھر پر رہتے ہوئے عید منانا چاہیے۔ گھر پرعیدالاضحی کی نماز پڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل امبوباسی میلہ اور بولبم کانوڑیاترا بھی کورونا کے پیش نظر منسوخ کردی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ رواج کے مطابق پانچ افراد کو مساجد کے اندر نماز پڑھنے کی اجازت ہے۔ اس کے ساتھ، انہوں نے ریاست کے عوام سے  معاشرتی فاصلے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے عید کے دن عوامی مقامات پر ہجوم نہ کرنے کی اپیل کی۔

پیر کے روز کورونا وبا کے پیش نظر جاری کیے گئے نئے ایس او پی کے مطابق گولاگھاٹ، جورہاٹ، لکھیم پور، بشواناتھ اور شونت پور اضلاع میں مکمل کنٹینٹ زون کا اعلان کیا گیا ہے۔ موریگاوں اور گوالپارہ اضلاع میں کچھ رعایت دیتے ہوئے شام 5 بجے تک اناج کی دکانوں کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ نیز دونوں اضلاع میں دن کے 2 بجے سے کرفیو کا اطلاق ہوگا۔

صبح 5 بجے سے شام 4 بجے تک ریاست کے دوسرے اضلاع میں بازاریں، دکانیں کھلیں گی اور باقی وقت تک کرفیو بحال رکھا جائے گا۔ ماضی کی طرح، ہوائی اڈے اور ریلوے اسٹیشن میں، حکومت شمال مشرق کی مختلف ریاستوں اور ملک کی دیگر ریاستوں سے آنے والے لوگوں کا کورونا ٹیسٹ کروائے گی۔

وزیر صحت نے دیسی شراب اور شام  کو لگنے والے  اڈوں سے کورونا انفیکشن پھیلنے کی  بات  کہی ہے۔ حکومت ڈیبروگڑھ،شیوساگر اور ناگون اضلاع میں کورونا صورتحال پر گہری نظر رکھے گی۔ساتھ ہی کہا کہ پہلے کی طرح  بین ڈسٹرکٹ ٹریفک کا نظام اگلے ایک ہفتہ کے لئے ایک بار پھر بند رہے گا۔ صرف 10 افراد کو شادی، اخری رسومات کے پروگرام میں حصہ لینے کی اجازت ہوگی۔

Recommended