Urdu News

سمندری طوفان جواد سے زبر دست تباہی کا امکان، این ڈی آر ایف اور نیوی الرٹ

سمندری طوفان جواد سے زبر دست تباہی کا امکان، این ڈی آر ایف اور نیوی الرٹ

گردابی طوفان جواد کے جمعہ کو اوڈیشہ۔آندھرا کے ساحل کی جانب بڑھنے اور اوڈیشہ کے پوری ضلع میں اس کے پہنچنے سے پہلے نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے اپنی 64 ٹیموں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رکھا ہے ۔ طوفان کے اتوار کی دوپہر تک شمالی آندھرا پردیش اور اوڈیشہ کے پوری ساحل تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ یہ اطلاع آندھرا پردیش کے خصوصی ریلیف کمشنر کنا بابو نے آج یہاں دی۔

سمندری طوفان جواد سے نمٹنے کے لیے بھارتی بحریہ کے جہاز اور ہوائی جہاز تیار رکھے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ 13 ٹیمیں اور 4 غوطہ خوروں کی ٹیمیں اوڈیشہ، وشاکھاپٹنم سمیت مختلف مقامات پر بچاؤ اور راحتی کاموں کے لیے تیار ہیں۔ مشرقی بحریہ کی کمان اور آندھرا پردیش اور اوڈیشہ خطے میں بحریہ کے انچارج افسران نے طوفان سے نمٹنے کے لیے تیاری کی سرگرمیاں انجام دی ہیں اور ضرورت کے مطابق مدد فراہم کرنے کے لیے ریاستی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

آندھرا پردیش اور اوڈیشہ کے ساحل کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کے لیے چار بحری جہازوں کو انسانی امداد اور ڈیزاسٹر ریلیف ڈائیونگ اور طبی ٹیموں کے ساتھ الرٹ رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ آندھرا پردیش کے خصوصی ریلیف کمشنر کنابابو نے کہا کہ شمالی آندھرا پردیش کے پانچ اضلاع شریکاکولم، وجی نگرم، وشاکھاپٹنم مشرقی اور مغربی گوداوری کے سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ اس مسئلہ پر ریاست کے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی نے آج صبح اپنے سکریٹریٹ میں جائزہ اجلاس منعقد کیا اور انہوں نے اس سلسلہ میں ضلع کلکٹرس کو احکامات بھی دیئے۔

کلکٹروں کو بتایا گیا کہ وہ متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے   کرنے، زخمیوں کو نکالنے اور ضرورت کے مطابق راحت سامان گرانے کے لئے  بحریہ کے ہوائی اڈوں، وشاکھاپٹنم اور چنئی میں بحریہ کے طیاروں کی مدد لیں۔

ساحلی آندھرا پردیش کے ماہی گیروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اگلے تین دنوں تک سمندر میں نہ جائیں اور سمندری طوفان کے ممکنہ راستے کے مطابق جیسا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بتایا ہے، یہ پوری کے ساحل  سے ٹکرا   سکتا ہے اور سمندر میں واپس جاسکتا ہے۔ ساحل سے ٹکرانے کے وقت 80 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے ساتھ بھاری تباہی کا  خدشہ ہے۔

آندھرا پردیش سکریٹریٹ کی طرف سے جاری ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ این ڈی آر ایف کی آندھرا پردیش میں 19، تمل ناڈو میں 7 اور انڈمان اور نکوبار میں 2 ٹیمیں ہیں۔ انہیں این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل اور مقامی حکام کی مشاورت سے تعینات کیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے کل دیر رات صورتحال سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔

شریکاکولم ضلع کے اچھاپورم، پالاسا اور پاروتی پورم میں کل رات سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے اور اب تک ضلع انتظامیہ نے 100 سے زیادہ  ریلیف مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ریاستی حکومت نے آئی اے ایس افسر ارون کمار کو خصوصی افسر مقرر کیا ہے۔ ضلع کے ساحلی علاقوں میں تقریباً 15,000 لوگوں کو امدادی مراکز میں پناہ دی گئی ہے۔ ان اضلاع سے گزرنے والی ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ان کی دوبارہ شروعات اتوار کے بعد ہی ہو گی۔ آندھرا پردیش کے 5 ساحلی اضلاع میں تعلیمی ادارے پیر تک بند رہیں گے۔ طوفان سے نمٹنے کے لیے آندھرا پردیش کے ساحلی اضلاع میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا ہے۔

Recommended