Urdu News

ڈل جھیل جی 20 مندوبین کے استقبال کے لیے تیار،سیاحت سے وابستہ لوگ سربراہی اجلاس سے پر امید

ڈل جھیل جی 20 مندوبین کے استقبال کے لیے تیار

مختلف محکمے سری نگر میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جب کہ کئی دیگر نے اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔20 ممالک کے مندوبین کے شہر گلمرگ اور ڈل جھیل کے دورے کا بھی پروگرام ہے۔

اس کے ایک بڑے حصے کی صفائی ہو چکی ہے اور دوسرے حصے پر صفائی کا کام زور و شور سے جاری ہے، ڈل جھیل کو پانی میں گھاس پھوس سے صاف کرنے کے لیے کئی جگہوں پر متعدد افراد کو تعینات کیا گیا ہے۔

 ڈل میں صفائی کا کام سال بھر جاری رہتا ہے۔ لیکن جی 20 سربراہی اجلاس کے لیے جھیل کے کئی اہم مقامات کی صفائی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ جھیل کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین ڈاکٹر بشیر احمد بٹ نے کہا کہ ڈل کو پرکشش اور مزید بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

تاکہ بین الاقوامی سطح پر مثبت پیغام جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سری نگر میں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس اور ڈل جھیل کا دورہ کرنے والے مندوبین سے نہ صرف سیاحت کے شعبے کو مزید فروغ ملے گا۔

 یہ ممکن ہے کہ زیادہ سے زیادہ سیاح کشمیر کی سیر کی طرف راغب ہو نگے ۔ ڈل جھیل کے اندر کئی علاقوں کو سیاحتی نقشے پر لانے اور ان علاقوں کو سیاحتی دیہات کے طور پر ترقی دینے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وی سی بشیر احمد بٹ نے کہا کہ جھیل کے تحفظ اور انتظامی اتھارٹی نے صفائی ستھرائی کا کام کیا ہے۔

 نیویگیشن چینلز کے علاوہ منتخب علاقوں میں  بحالی اور دیگر کام شروع کئے گئے ہیں۔ گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ ڈل جھیل میں ملک کا سب سے اونچا  فوارہ لگایا گیا ہے۔ یہ 85 میٹر یعنی 279 فٹ تک پانی پھینکے گا۔ اس کے علاوہ جھیل میں مزید 6 مقامات پر ایئر ٹار لگائے گئے ہیں۔

اس طرح کے اقدامات کا مقصد جھیل کو مزید پرکشش بنانا اور جی 20 اجلاس کے موقع پر خصوصی شکل دینا ہے۔ دوسری جانب سیاحت کے شعبے سے بالواسطہ یا بلاواسطہ جڑے ہوئے لوگ بھی یہاں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس سے بہت خوش اور پر امید ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سمٹ سے نہ صرف جموں و کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر فروغ ملے گا بلکہ کشمیر کے سیاحتی شعبے کو ایک نئی جہت ملے گی۔

وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس اور اس سے قبل جموں و کشمیر کے نامساعد حالات کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ جموں و کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا یہ شعبہ کافی حد تک متاثر ہوا تھا، لیکن یہ شعبہ گزشتہ چند سالوں سے آہستہ آہستہ زوال پذیر ہے۔  2022 میں کشمیر میں سیاحوں کی ریکارڈ تعداد دیکھی گئی۔

 حالانکہ پچھلے سال 1 کروڑ 88 ہزار ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا تھا، لیکن اس سال 2 کروڑ سے زیادہ سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں جی 20 اجلاس سے بھی سیاحت کا شعبہ نئی بلندیوں کو چھو لے گا۔ واضح رہے کہ آئندہ جی20 سربراہی اجلاس کے حوالے سے کانفرنسیں سری نگر سمیت بھارت کے 56 شہروں میں ہونے جا رہی ہیں۔

Recommended