Urdu News

دارالعلوم دیوبند نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئت حکومت سے قانون کو سخت بنانے اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا کیامطالبہ

عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند

دیوبند،ابوشحمہ انصاری

عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے توہین رسالت کے قانون کو سخت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

 بی جے پی کے ترجمان نوپور شرما اور نوین جندل کی جانب سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے کے بعد ملک کے مسلمانوں اور مسلم ممالک میں ہونے والے مظاہروں کے درمیان دنیا کے مشہور اسلامی تعلیمی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے بھی منگل کو اپنا ردعمل ظاہر کیا اور سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

 دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ توہین رسالت کے قانون کو مزید سخت بنایا جائے تاکہ آزادی اظہار کے نام پر کسی مذہب یا مذہبی شخصیت کی توہین اور مخالفت نہ کی جاسکے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایک سیکولر ملک ہے جو تمام مذاہب کو تحفظ فراہم کرتا ہے لیکن گزشتہ چند سالوں میں فرقہ پرست اور انتہا پسند عناصر کی جانب سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا معمول بن گیا ہے۔  یہی نہیں مذہبی شخصیات اور مذہبی کتابوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں فرقہ واریت بڑھ رہی ہے جس سے عالمی سطح پر ہمارے ملک کے سیکولر اور انصاف پسند امیج کو نقصان پہنچ رہا ہے۔  یہ بات دارالعلوم دیوبند کے لیے بھی تشویشناک ہے کیونکہ آزاد ہندوستان اور اس کے سیکولر کردار میں ہمارے علمائے کرام کی عظیم قربانیاں شامل ہیں، دارالعلوم نے اس ملک  کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ ملک کے مسلمان آج بھی ملک کی سلامتی اور امن کے لیے بہت زیادہ مصائب جھیل رہے ہیں لیکن حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی قطعاً ناقابل برداشت ہے، جس پر خاموشی اختیار کی جائے۔ ناممکن ہے

 انہوں نے کہا کہ ملک میں حالیہ گستاخ رسول حضرت محمد ص کی شان میں گستاخی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور توھین رسالت قانون کو مزید سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پر ٹھوس اور ضروری اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دنیا میں ہمارے ملک کا سرکلر کردار اور عزت برقرار رہے اور کوئی مذہبی شخصیات کے احترام کو مجروح کرکے ماحول کو خراب نہ کر سکے۔

Recommended