جامعہ احسن العلوم جہانگیر پوری میں ہر سال کی طرح امسال بھی جلسۂ دستار بندی کا پروگرام نہایت تزک واحتشام کےساتھ حافظ دلشاد کی تلاوت سے با ضابطہ آغاز ہوا جب کہ حافظ کفایت اللہ نے اپنی خوب صورت آواز میں نعت پاک کا نذرانہ پیش کرکے سامعین کو محظوظ کیا اس مجلس کی نظامت وصدارت مفتی سہیل احمد قاسمی نے کی دارالعلوم دیو بند کے استاد فاضل نوجواں مولانا اشرف عباس موجودہ حال کے چیلنجوں اور قرآن کریم کی رہنمائی کے موضوع پر خطاب کیا جب کہ مفتی سہیل نے اپنے صدارتی خطبے میں مسلمانوں سےجذباتی اپیل کی کہ حالات سے گھبرانے کی قطعی ضروت نہیں ہم اہل قرآن ہیں پس ہمیں قرآن کریم اور اس کی معنویت کو شعبہائےزندگی کے ہر پہلو میں داخل کرنے ہوں گے تاہم اس کے بغیر ہم سر خرو نہیں ہو سکتے۔
جن حفاظ کی دستار کی گئی کے اسمائے گرامی اسطرح ہیں (۱)حافظ عبد الوارث ابن قاری محمد شریف (۲)حافظ محمد ساحل ابن نور محمد(۳) محمد حسن ابن نورمحمد (۴)حافظ محمد دلشاد ابن محمد عرفان(۵)حافظ محمد سلمان ابن محمد آفاق کے سروں پر دستار باندھی گئی جامعہ کے مہتمم حافظ محمد عارف نے فارغین حفاظ اور انکے والدین اور سبھی اساتذہ مولانا اخلاق و مولانا اخلد قاسمی وحافظ الیاس احمد کی کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے مبارکباد اور سامعین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کامیابی میں جملہ مسلمان برابر کے حصہ دار ہیں علاقہ کے سر کردہ مرزا حسن بیگ و حاجی شمیم و حاجی ضمیر الدین وحاجی ساجد و نعیم سیفی و تبریز خاں و ناظم علی کے علاوہ علاقہ کی اہم شخصیات کی شرکت قابل ذکر رہیں اور مولانا حیدر مظاہری کی دعا پر اس پر وقار جلسہ دستار بندی کا اختتام ہوا۔