کمیشن کو پوچھ گچھ کے لیے چھ لوگوں کو گرفتار کئے جانے کی دی اطلاع
قومی اقلیتی کمیشن کی نوٹس پر نئی دہلی ضلع کے پولس کمشنر دیپک یادو نے گزشتہ اتوار کے دن جنتر منتر پر کچھ شدت پسند عناصر کے ذریعہ مسلم مخالف نعرے بازی کے واقعات سے متعلق تفصیلی رپورٹ کمیشن کے کارگزار صدر عاطف رشید کے سپرد کی ہے۔ اسٹیٹ اس رپورٹ میں پولیس کی طرف سے اس معاملے میں چھوٹے لوگوں کو زیر حراست لئے جانے اور قانونی کارروائی کئے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ کچھ ہی دیر بعد میں دہلی پولیس کی طرف سے آفیشیل بیان جاری کرتے ہوئے 6 لوگوں کی گرفتار کئے جانے کی بات بھی کہی گئی۔اس پورے معاملے پر قومی اقلیتی کمیشن کے کارگزار وائس چئیرمین عاطف رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن کے پاس بہت سی شکایت بھی آئی تھی اور کمیشن میں خود بھی اس کا نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی اور ڈی سی پی کو طلب کیا تھا، جس کے نتیجے میں ڈی سی پی کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے ایک تفصیلی رپورٹ ہمیں دی ہے۔ ہمیں بتایا گیا ہے اور جو سوالات ان سے پوچھے گئے تھے، اس کے جوابات نہیں دیئے ہیں۔ کمیشن کارروائی سے مطمئن ہے۔ دہلی پولس اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کر رہی ہے۔
ڈی سی پی دیپک یادو قومی اقلیتی کمیشن میں پیش ہوئے اور پولیس کاروائی کو لے کر اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔ ڈی سی پی دیپک یادو قومی اقلیتی کمیشن میں پیش ہوئے اور پولیس کاروائی کو لے کر اسٹیٹس رپورٹ پیش کی۔عاطف رشید نے کہا کہ ملک کے بھائی چارے کو توڑنے والے نعرے لگانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اور قانون کے تحت انہیں سخت سے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عاطف رشید نے کہا کہ قانون تمام لوگوں کے لیے برابر ہے۔ حکومت اور پولیس کی طرف سے یہ واضح پیغام ہے کسی کو بھی اپنی بات قانون کے دائرے میں رکھنے کا حق ہے، لیکن قانون توڑنے کا حق کسی کو نہیں ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں بہتر طریقے سے کام کیا ہے۔ مجھے امید ہے یہ معاملہ آنے والے دنوں میں نظیر کے طور پر پیش ہوگا۔ غور طلب ہے کہ نفرت بھرے نعرے بازی معاملے میں میں قومی اقلیتی کمیشن نے کل ہی نوٹس جاری کیا تھا۔