راشٹریہ مسلم منچ کی پریکٹس کلاس اختتام پذیر، چھ قراردادیں منظور
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی ذیلی تنظیم راشٹریہ مسلم جاگرن منچ کا ابھیاس ورگ (پریکٹس کلاس) کے آخری دن اتوار کو ایک بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ عیدالاضحیٰ یعنی بقرعید کے موقع پر گائے کا عطیہ اور گائے کی خدمت کا عزم کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رکشا بندھن پر راکھی کا تہوار اجتماعی طور پر منانے کی قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔راشٹریہ مسلم منچ کی چار روزہ ابھیاس ورگ کا اتوار کو مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں اختتام ہوا۔
مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اندریش کمار نے اختتامی اجلاس میں شرکت کی۔ اس میں ملک بھر سے مسلم راشٹریہ منچ کے کارکن اور عہدیدار بھی پہنچے۔ اس دوران مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اندریش کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ابھیاس ورگ میں عہدیداروں اور کارکنوں کو چھ قراردادیں دی گئی ہیں۔
اندریش کمار نے کہا کہ 21 جون یوگا ڈے ہے۔ ایک قرارداد منظور کی گئی ہے کہ مسلم راشٹریہ منچ کے 2500 یونٹ اسے منائیں گے۔ یوگا کا تعلق کسی مذہب یا ذات سے نہیں ہے۔ دوسری قرارداد منظور کی گئی ہے کہ اب عید الضحیٰ ا?ئے گا۔ اسے بہت سے لوگ غلطی سے بقرعید کہتے ہیں جبکہ عربی میں بکر کا لفظ گائے کے لیے کہا جاتا ہے۔ وہ گائے کی عید تھی، غفلت کی وجہ سے تشدد کی عید بن گئی۔
دوسری قرارداد میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ عید الضحیٰ پر گائے کی خدمت کی جائے گی۔ گائے کا عطیہ دیں گے۔ تیسری تجویز میں گھر گھر، گلی گلی رکشا بندھن پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔ خواتین کے احترام میں 30 اگست کو رکشا بندھن دھوم دھام سے منایا جائے گا۔
رکشا بندھن کا تہوار ملک بھر میں بڑے مراکز پر 100 سے زیادہ مقامات پر منایا جائے گا۔اندریش کمار نے کہا کہ وہ ان طاقتوں سے بچنے کے لیے مہم چلائیں گے جو مسلمانوں کو اکساتی ہیں۔ 20 اگست سے 30 ستمبر تک عوامی آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ 15 لاکھ سے زائد خاندانوں سے رابطہ کیا جائے گا۔ تین ہزار سے زائد جلسے ہوں گے۔
اسلام میں گائے کا احترام کیا گیا ہے۔ تلسی (ریحان) کو جنت کا درخت بتایا گیا ہے۔ ہندوستان کو تعلیم پر مبنی بنانے کے لئے ملک کے اندر کام کریں گے۔ 370 کو ہٹانے کے لیے 8 لاکھ 70 ہزار دستخط اس وقت کے صدر پرنب مکھرجی کو بھیجے گئے تھے۔
گائے کا ذبیحہ روکنے کے لیے اس وقت کے صدر پرنب مکھرجی کو 10 لاکھ سے زیادہ دستخط دیے گئے تھے۔ 15 اگست سے ہر جمعہ کو جہاں دوپہر کی نماز ہوگی، مسلم راشٹریہ منچ ایک گھنٹے کے لیے گراو?نڈ میں ا?ئے گا اور ترنگا لہرائے گا اور ایکسرسائز کز کے اختتام پر قومی ترانہ گائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سب کی جڑیں ایک ہیں۔ اس لیے کوئی بھی ذات اور مذہب کیوں نہ ہو، تشدد نہیں ہوگا۔ فسادات سے پاک ہندوستان بنانے کے لیے کام کریں گے۔ ہم سب کا تعلق ہندوستان سے ہے۔ سب یکساں ہیں۔ بھارتی، ہندو، ہندوستانی، انڈیا کو ایک سمجھا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھیاس ورگ میں ان تمام موضوعات پر بات کی گئی۔