گجرات کے 20 شہروں سمیت مختلف ریاستوں میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ
گجرات سرکار نے آج سے 20 شہروں میں رات کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ کرفیو رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک نافذ رہے گا اور یہ سلسلہ اِس مہینے کی 30 تاریخ تک جاری رہے گا۔
گجرات میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس انفیکشن کے 3 ہزار 280 نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ ریاست کے محکمہ ٔ صحت کے مطابق کَل 17 اموات کی اطلاع ملی۔نامہ نگار نے بتایا ہے کہ ریاستی سرکار نے کووڈ انیس کو پھیلنے سے روکنے کی خاطر کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
چنڈی گڑھ انتظامیہ آج سے رات کا کرفیو نافذ کرے گی۔ وہاں کووڈ کے معاملات میں تیزی کے ساتھ اضافے کے مد نظر چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر وی پی سنگھBadnore کی صدارت میں ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ جنابBadnore نے پولیس حکام کو ہدایت دی ہے کہ رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک کرفیو سختی کے ساتھ نافذ کئے جانے کو یقینی بنایا جائے۔ کسی بھی طرح کے اجتماعات ، پارٹی کرنے اور سماجی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی ۔ ساتھ ہی ریستوراں وغیرہ بھی رات دس بجے بند کرنا ہوں گے۔
قومی راجدھانی دلی میں پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وائرس انفیکشن کے پانچ ہزار ایک سو نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ اِس طرح شہر میں اب تک چھ لاکھ 85 ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
دلی سرکار نے کہا ہے کہ اب تک چھ لاکھ 56 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔ دلی میں سردست کووڈ انیس کے 17 ہزار 332 مریض زیر علاج ہیں۔کووڈ کے معاملات میں تیزی کے ساتھ اضافے کے تناظر میں دلی سرکار نے قومی راجدھانی میں کَل سے رات کا کرفیو نافذ کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ کرفیو رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک نافذ رہے گا اور یہ سلسلہ 30 اپریل تک جاری رہے گا۔
کرفیو کے دوران ٹریفک کی آمدورفت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ لازمی اور غیر لازمی اشیا کی بین ریاستی اور ریاست کے اندر نقل وحرکت پر کوئی بندش نہیں ہوگی۔پرائیویٹ ڈاکٹرس، نرسوں اور نیم طبی عملے کو رات کے کرفیو کے دوران چھوٹ حاصل رہے گی۔
کیرانے، جنرل اسٹورس ، پھل ، سبزیوں اور طبی اسٹورز کے مالکان کو بھی ای-پاس کے ساتھ آنے جانے کی اجازت ہوگی۔
ای-پاس رکھنے والے اخباری اور الیکٹرانک میڈیا کے عملے کو بھی آمدورفت کی اجازت ہوگی۔
ہوائی اڈّوں، ریلوے اسٹیشنوں اور بس اڈّے جانے والے مسافروں کو بھی مستثنیٰ رکھا گیا ہے، بشرط کہ اُن کے پاس درست ٹکٹ ہو۔بسوں، میٹروز، آٹو اور ٹیکسیوں میں صرف اُن لوگوں کو لانے لے جانے کی اجازت ہوگی جنہیں رات کے کرفیو سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔