سیلی گوڑ ی،11؍اپریل
فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے، مسلم نوجوانوں نے مغربی بنگال کے سلی گوڑی میں اتوار کے روز رام نومی جلوس کے شرکاء کو پانی کی بوتلیں تقسیم کیں اور ان کو گلے لگایا۔ مسلم نوجوانوں نے جلوس میں حصہ لینے والے لوگوں کو رام نومی کی مبارکباد بھی دی۔ جلوس میں شامل ہندو لوگوں نے بوتلوں کی تقسیم کا خیر مقدم کیا اور مسلم نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا۔
شاہنواز حسین، جنہوں نے رضاکارانہ طور پر پانی کی بوتلیں تقسیم کیں تھی، کہا کہ ہم نے بوتلیں تقسیم کرنے کا فیصلہ مختلف برادریوں کے لوگوں میں پیار اور محبت پیدا کرنے کے لیے کیا۔ ہم نے جلوس میں 4000 سے زیادہ پانی کی بوتلیں تقسیم کیں۔ انہوں نے کہا کہ رام نومی کے موقع پر مسلم نوجوانوں نے ایک چھوٹا کیمپ لگایا تھا ۔ حسین نے مزیدکہا کہ ہم نے پانی کی بوتلیں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ جلوس میں حصہ لینے والے لوگ دور دراز سے آ رہے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین لوگوں سے ملک میں لوگوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے اور ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہنے کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔
حسین نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تنوع میں اتحاد ہے، جس کی توثیق ہمارے آئین نے بھی کی ہے۔ ہم سب کے تہواروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ آج رام نومی ہے، اور ہم تقریبات میں حصہ لے کر خوش ہیں۔ یہ رمضان کا مہینہ بھی ہے۔ ایک اور نوجوان صدام قریشی نے کہا کہ مذہبی اختلافات سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور "ہم ہم آہنگی کے ساتھ مل جل کر رہنا چاہتے ہیں"۔ انہوں نے کہا، تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دے کر ہندوستان کی ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔ رام نومی جلوس میں شریک پنکج کمار جھا نے مسلم نوجوانوں کا شکریہ ادا کیا۔ جھا نے کہا،یہ ایک اچھی علامتہے کہ وہ اس موقع پر ہمارا استقبال کرنے کے لیے آگے آئے اور ہمیں پانی کی بوتلیں بھی پیش کیں۔ ہم اس موقف کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔