جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں بتایا کہ نمامی گنگے پروگرام کا آغازدریائے گنگا اور اس کی معاون ندیوں کی احیاء کے لئے جون 2014 میں 31 مارچ 2021 تک کی مدت کے لیے کیا گیا تھا ۔ اس پروگرام کو بعد میں 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا۔ مالی سال 15-2014 سے 31 اکتوبر 2022 تک صاف گنگا کے قومی مشن (این ایم سی جی) کیلئے کل 13,709.72 کروڑ روپے جاری کیے گئے، جن میں سے 13,046.81 کروڑ روپے این ایم سی جی کیلئے ریاستی حکومتوں، صاف گنگا کیلئے ریاستی مشن (ایس ایم سی جی)کے ذریعے خرچ 7جاری کیے گئے ہیں جو مذکورہ مدت کے دوران پروگرام کے تحت پروجیکٹوں کے نفاذ کے لیے جاری کیے گئے۔
فنڈز کے موثر استعمال کے لیے این ایم سی جی نے مالی سال 2022-23 سے ٹریژری سنگل اکاؤنٹ. (ٹی ایس اے) سسٹم میں مکمل طور پر منتقل ہو گیا ہے۔ ٹی ایس اے نظام ‘‘جسٹ اِن ٹائم’’(وقت پر) فنڈ کے جاری ہونے کو یقینی بناتا ہے. اس طرح ضمانت دینے والے اداروں میں فنڈز کے جمع رہنے کے امکان کو ختم کرتا ہے. اور اس طرح فنڈزیادہ موثر طور پر جاری رہتا ہے اور نقد رقم کا بندوبست بھی بہتر ہوتا ہے. ۔تمام پانچ ایس ایم سی جیز اور این ایم سی جی سے براہ راست فنڈز حاصل کرنے والی گیارہ ایجنسیوں کو بھی اس میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ایس ایم سی جیز اور این ایم سی جی دونوں . میں خرچ نہ ہونے والی بقیہ رقم کافی بچی رہتی ہے۔
نمامی گنگے پروگرام (این جی پی) کے تحت کل 406 پروجیکٹس شروع کیے گئے ہیں.جن میں سے 224 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔ پروجیکٹوں کی وقت پر تکمیل اور فنڈز کے مزید استعمال کو تیز کرنے کے لیے ڈی او ڈبلیو آر. آر ڈی اینڈ جی آرکے سکریٹری ، این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر فریقوں کے سینئر حکام فنڈ کے استعمال کا جائزہ لینے کیلئے مسلسل میٹنگیں کرتے ہیں۔ پروجیکٹوں کی پیشرفت کو متاثر کرنے والی مختلف رکاوٹوں جیسے کہ زمین کا حصول. یوٹیلیٹیز کی منتقلی کی اجازت، ریلوے، این ایچ اے آئی . روڈ کٹنگ ڈیپارٹمنٹ وغیرہ کی منظوری کے معاملات کو بھی حل کیا گیا ہے۔ تاکہ پروجیکٹوں کی تیز تر تکمیل ممکن ہوسکے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…