نئی دہلی۔ 30 مئی میرے پیارے ہم وطنوں ، نمسکار ۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ملک کس طرح اپنی پوری قوت کے ساتھ کووڈ – 19 سے لڑ رہا ہے ۔ یہ پچھلے 100 سال میں اب تک کی سب سے بڑی وباء ہے اور اس عالمی وباء کے دوران بھارت کو کئی قدرتی آفات سے بھی نمٹنا پڑا ہے ۔ اس دوران سمندری طوفان ‘ امفن ’ اور نسرگ آیا ، کئی ریاستوں میں سیلاب آئے اور کئی چھوٹے بڑے زلزلے بھی آئے اور مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات بھی پیش آئے ۔ ابھی حال ہی میں ، پچھلے 10 دنوں میں ملک کو دو بڑے سمندری طوفانوں – مغربی ساحل پر سمندری طوفان تاوتے اور مشرقی ساحل پر سمندری طوفان یاس کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان دونوں طوفانوں سے کئی ریاستیں متاثر ہوئی ہیں ۔ ملک اور اس کے عوام نے کم سے کم نقصان کو یقینی بنانے کے لئے ، ان کے ساتھ پوری قوت سے لڑائی لڑی ۔ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے وقت کےمقابلے ، اب ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جان بچانے کے قابل ہوئے ہیں ۔ اس مشکل اور غیر معمولی قدرتی آفات کے دوران ، اِن طوفانوں سے متاثر ہونے والی ریاستوں کے تمام لوگوں نے بہت جرات مندی کا مظاہرہ کیا ہے – – انہوں نے انتہائی تحمل اور ڈسپلن کے ساتھ ، اِس بحران کا سامنا کیا ۔ میں ، پورے خلوص کے ساتھ تمام شہریوں کی احترام کےساتھ ستائش کرتا ہوں ۔ جن لوگوں نے راحت اور بچاؤ کارروائیوں کی قیادت کی ، وہ اتنی ستائش کے حقدار ہیں ، جسے بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ میں ، اُن سب کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ مرکز ، ریاستی حکومتوں اور مقامی انتظامیہ کو ، اِس قدرتی آفات کا مل کر سامنا کرنا ہے ۔ میرے تمام جذبات ، اُن لوگوں کے ساتھ ہیں ، جنہوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو کھویا ہے ۔ آیئے ، ہم اُن سب کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہوں ، جنہیں ، اِن آفات سےنقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔
میرے پیارے ہم وطنو ،
چیلنج کتنا ہی بڑا ہو ، بھارت کی جیت کا عزم بھی ہمیشہ اتنا ہی بڑا رہا ہے ۔ ملک کی مجموعی قوت اور خدمت کے ہمارے جذبے نے ملک کو ہر طوفان سے باہر نکالا ہے ۔ حال کے دنوں میں ، ہم نے دیکھا ہے کہ کیسے ہمارے ڈاکٹروں ، نرسوں اور صف اول کے جانبازوں نے خود کی فکر چھوڑ کر دن رات کام کیا اور آج بھی کر رہے ہیں ۔ اس سب کے بیچ کئی لوگ ایسے بھی ہیں ، جن کی کورونا کی دوسری لہر سے لڑنے میں بہت بڑا رول رہا ہے ۔ مجھ سے من کی بات کے کئی سامعین نے نمو ایپ پر اور خط کے ذریعے ، ان جانبازوں کے بارے میں بات کرنے کا اصرار کیا ہے ۔
نئی دہلی۔ 30 مئی میرے پیارے ہم وطنوں ، نمسکار ۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ملک کس طرح اپنی پوری قوت کے ساتھ کووڈ – 19 سے لڑ رہا ہے ۔ یہ پچھلے 100 سال میں اب تک کی سب سے بڑی وباء ہے اور اس عالمی وباء کے دوران بھارت کو کئی قدرتی آفات سے بھی نمٹنا پڑا ہے ۔ اس دوران سمندری طوفان ‘ امفن ’ اور نسرگ آیا ، کئی ریاستوں میں سیلاب آئے اور کئی چھوٹے بڑے زلزلے بھی آئے اور مٹی کے تودے کھسکنے کے واقعات بھی پیش آئے ۔ ابھی حال ہی میں ، پچھلے 10 دنوں میں ملک کو دو بڑے سمندری طوفانوں – مغربی ساحل پر سمندری طوفان تاوتے اور مشرقی ساحل پر سمندری طوفان یاس کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان دونوں طوفانوں سے کئی ریاستیں متاثر ہوئی ہیں ۔ ملک اور اس کے عوام نے کم سے کم نقصان کو یقینی بنانے کے لئے ، ان کے ساتھ پوری قوت سے لڑائی لڑی ۔ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے وقت کےمقابلے ، اب ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی جان بچانے کے قابل ہوئے ہیں ۔ اس مشکل اور غیر معمولی قدرتی آفات کے دوران ، اِن طوفانوں سے متاثر ہونے والی ریاستوں کے تمام لوگوں نے بہت جرات مندی کا مظاہرہ کیا ہے – – انہوں نے انتہائی تحمل اور ڈسپلن کے ساتھ ، اِس بحران کا سامنا کیا ۔ میں ، پورے خلوص کے ساتھ تمام شہریوں کی احترام کےساتھ ستائش کرتا ہوں ۔ جن لوگوں نے راحت اور بچاؤ کارروائیوں کی قیادت کی ، وہ اتنی ستائش کے حقدار ہیں ، جسے بیان نہیں کیا جا سکتا ۔ میں ، اُن سب کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ مرکز ، ریاستی حکومتوں اور مقامی انتظامیہ کو ، اِس قدرتی آفات کا مل کر سامنا کرنا ہے ۔ میرے تمام جذبات ، اُن لوگوں کے ساتھ ہیں ، جنہوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو کھویا ہے ۔ آیئے ، ہم اُن سب کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہوں ، جنہیں ، اِن آفات سےنقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔
میرے پیارے ہم وطنو ،
چیلنج کتنا ہی بڑا ہو ، بھارت کی جیت کا عزم بھی ہمیشہ اتنا ہی بڑا رہا ہے ۔ ملک کی مجموعی قوت اور خدمت کے ہمارے جذبے نے ملک کو ہر طوفان سے باہر نکالا ہے ۔ حال کے دنوں میں ، ہم نے دیکھا ہے کہ کیسے ہمارے ڈاکٹروں ، نرسوں اور صف اول کے جانبازوں نے خود کی فکر چھوڑ کر دن رات کام کیا اور آج بھی کر رہے ہیں ۔ اس سب کے بیچ کئی لوگ ایسے بھی ہیں ، جن کی کورونا کی دوسری لہر سے لڑنے میں بہت بڑا رول رہا ہے ۔ مجھ سے من کی بات کے کئی سامعین نے نمو ایپ پر اور خط کے ذریعے ، ان جانبازوں کے بارے میں بات کرنے کا اصرار کیا ہے ۔