Urdu News

سابق رکن پارلیمنٹ شہاب الدین کی قبر کو پختہ بنانے کو لے کر ہنگامہ

سابق رکن پارلیمنٹ شہاب الدین کی قبر کو پختہ بنانے کو لے کر ہنگامہ

آئی ٹی او واقع جدید قبرستان اہل اسلام میں مردوں کی پختہ قبربنانے کا معاملہ زور پکڑتا جارہا ہے، قبرستان میں پختہ بنانے کی نہیں ہے اجازت

راجدھانی کے آئی ٹی او واقع جدید قبرستان اہل اسلام میں مردوں کی پختہ قبر بنانے کی اجازت ہے مگر اس کے باوجود یہاں پر لوگوں کے ذریعہ اپنے پیاروں کی پختہ قبر بناکر جگہ گھیرنے کاکام کیا جارہا ہے۔ تازہ معاملہ بہار کے سیوان سے سابق رکن پارلیمنٹ شہاب الدین کی قبر کو پختہ بنانے کو لے کر سامنے آیا ہے۔ گزشتہ دنوں شہاب الدین کی کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے موت ہوگئی تھی۔

شہاب الدین کو ایک معاملے میں دہلی کے تہاڑ جیل میں بند رکھا گیا تھا۔ اس دوران وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے تو تہاڑ جیل انتظامیہ نے انہیں دین دیال اپادھیائے اسپتال میں داخل کرایا تھا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی تھی۔ ان کے اہل خانہ ان کا آخری رسوم ان کے آبائی گاؤں میں کرنا چاہتے تھے مگر جیل انتظامیہ نے انہیں لاش لے جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اہل خانہ نے عدالت بھی سہارا لیا مگر عدالت نے بھی اجازت نہیں دی اور دہلی میں ہی آخری رسوم ادا کرنے کو کہا تھا۔

اس کے بعد ان کے اہل خانہ اور حامیوں نے انہیں تین دنوں کے بعد آئی ٹی او قبرستان میں دفن کردیا ہے۔ اب ان کی پختہ قبر بنانے کا کام شروع کیا گیا ہے۔ اس کو لے کر قبرستان انتظامیہ کمیٹی اور دوسرے دیگر لوگوں کے ذریعہ اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔ کمیٹی نے قبر کو پختہ بنانے سے لوگوں کو روکنے کی کوشش کررہی ہے اور اس معاملے میں مقامی پولس نے بھی مداخلت کیا ہے۔ لیکن ان کے حامیوں کے ذریعہ قبر کو ہمیشہ کے لئے محفوظ رکھنے اسے پختہ بنانے پر زور دیا جارہا ہے۔

 بتایا جارہا ہے کہ حامیوں کے ذریعہ گاڑیوں میں اینٹ، سیمنٹ، روڑی، ریت وغیرہ بھر کر یہاں لایا گیااور آناًفاناً میں انہوں نے قبر کو پختہ کرنا شروع کردیا تھا۔ کمیٹی کے ذمہ داروں کو جب اس بات کا پتہ چلا تو انہوں نے روکنے کی کوشش کی مگر ان حامی نہیں مانے اس کے بعد ان کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی تھی۔ اس کے بعد پولس کو بھی بلانا پڑا اور پولس نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے کام کو بند کرادیا تھا۔

 لیکن بعد میں یہ بھی جانکاری ملی ہے کہ ان کے حامیوں کے ذریعہ مزار کی چہار دیواری کو اونچا کردیا گیا ہے۔فی الحال کمیٹی کا کائی بھی ذمہ دار اس معاملے میں بولنے کو تیار نہیں ہے۔ انہیں مرنے کے بعد بھی شہاب الدین کا دبنگ ہونے کاخوف ستا رہا ہے۔ اس سلسلے میں منصوری ویلفیئر فاونڈیشن کے صدر حسین اختر منصوری نے کہا کہ جب قبرستان انتظامیہ کمیٹی نے پختہ قبر بنانے پر روک لگارکھی ہے تو کس کے احکام سے یہاں پر پختہ قبر بنائی جارہی ہے اس کی جانچ ہونی چاہئے۔

ان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے یہاں پر پختہ قبروں کی تعمیر کرائی جارہی ہے اس سے یہاں اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آنے والے وقت میں یہاں پر لوگوں کو اپنے مردوں کو دفنانے کے لئے جگہ ہی نہیں بچے گی۔ انہوں نے اس پورے معاملے کی دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان سے جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قبرستان عام عوام کے لیے ہے یہاں پر پختہ قبر بنانے کی جگہ گھیرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک جتنی بھی پختہ قبر یہاں پر بنائی گئی ہے ان سب کا ریکارڈ وقف قبرستان کمیٹی سے طلب کرنا چاہئے۔ آگے کے لیے قبرستان کمیٹی کو ایک سخت فیصلہ لینا چاہیے جس میں لوگوں کو اپنے پیاروں کی پختہ قبر بنانے کی اجازت بالکل بھی نہیں ہونی چاہیے۔

Recommended