<h3 style="text-align: center;">فاشسٹ حکومتیں منتخب نمائندوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر گرفتار کرتی ہیں</h3>
<p style="text-align: center;">'Fascist govts implicate elected representatives in false cases'</p>
<p style="text-align: right;">اسلام آباد (پاکستان) ، 18 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">جیو نیوزسے ملی اطلاع کے مطابق بلاول بھٹو نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ ’’یہ فاشسٹ حکومتوں کا طریقۂ کار رہا ہے کہ عوامی آواز کو کچلنے کے لیے منتخب نمائندوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کریں۔‘‘</p>
<p style="text-align: right;"> پولیس نے ملک کی حزب اختلاف کی جماعتوں کے حالیہ عوامی اجلاس کے بعد کراچی میں علی وزیر کو اور کراچی میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے متعدد رہنماؤں کے خلاف درج ایک مقدمے کے سلسلے میں بدھ کے روز یہاں گرفتار کیا۔</p>
<h4 style="text-align: right;"> بلاول نے پشتون رہنما کی گرفتاری پر عمران خان کو نشانہ بنایا</h4>
<p style="text-align: right;">جیو نیوز نے بتایا کہ بلاول نے کہا کہ عوامی جلسے منعقد کرنا کوئی جرم نہیں ہے اور انہوں نے منتخب نمائندے کی گرفتاری کی ضمانت اب تک نہیں دی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جیو نیوز نے ایک رپورٹ میں کہا کہ انہوں نے عمران خان کی زیرقیادت حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر وہ ’’اظہار خیال کی آزادی کا منہ پر قدغن لگاتے ہیں تو وہ اچھے نتائج کی جگہ ، برے نتائج کا انتظار کریں ‘‘۔</p>
<p style="text-align: right;">انہوں نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ منتخب نمائندوں اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف درج کیے جانے والے مقدمات بے بنیاد ہیں۔</p>
<h4 style="text-align: right;">روزنامہ ڈان کے مطابق ،پی ٹی ایم رہنماؤں پر متعدد جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام</h4>
<p style="text-align: right;">روزنامہ ڈان کے مطابق ،پی ٹی ایم رہنماؤں پر متعدد جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا ، جن میں مجرمانہ سازش بھی ہے۔ اور ریاستی اداروں کے خلاف توہین آمیز تبصرے بھی شامل ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">پشاور کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ وزیر سندھ کو سندھ پولیس کی درخواست پر گرفتار کیا گیا تھا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">وزیر اعظم کو آرمی پبلک اسکول حملے کی چھٹی برسی</h4>
<p style="text-align: right;">ڈان کے مطابق ، عینی شاہدین نے بتایا کہ وزیر اعظم کو آرمی پبلک اسکول حملے کی چھٹی برسی کے سلسلے میں شہداکی ایک تقریب میں شرکت کرنئ تھی۔ اے پی ایس پبلک لائبریری میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے بعدانہیں گرفتار کیا گیا ، جہاں 147 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔</p>
<p style="text-align: right;">پی ٹی ایم کے متعدد رہنما ، جن پر اس کیس میں الزامات بھی عائد کیے گئے تھے ، وہ بھی موجود تھے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔وزیر کے علاوہ ایف آئی آر میں نامزد دیگر افراد میں پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین اور ایم این اے محسن داؤد اور دیگر بھی شامل ہیں۔</p>
<h4 style="text-align: right;">اس معاملے میں شکایت کنندہ نے دعوی کیا</h4>
<p style="text-align: right;">ڈان نے رپور ٹ کی ہے کہ ، اس معاملے میں شکایت کنندہ نے دعوی کیا کہ جب وہ جلسہ گاہ کے مقام پر پہنچا تو اس نے مشتبہ افراد کو 2000 شرکا سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا اور مختلف گروہوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور امن و امان کے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی۔</p>
<p style="text-align: right;">یہ اس وقت سامنے آیا جب عمران خان کی حکومت نے حزب اختلاف کے 11 فریق اتحاد – پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مرکزی قیادت کے خلاف لاہور میں جلسے کے موقع پر قومی اثاثہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے لیے مقدمہ درج کیا۔</p>
<p style="text-align: right;">Bilawal slams Imran Khan over Pashtun leader's arrest</p>.