Urdu News

تیجسوی ۔ تیج پرتاپ پر دو تھانے میں ایف آئی آر درج

تیجسوی ۔ تیج پرتاپ پر دو تھانے میں ایف آئی آر درج

آرجے ڈی کے اسمبلی مارچ اور پولس پر پتھراؤ معاملہ ، جگدا نند سنگھ سمیت 3500 کارکنان پر مقدمہ 

پٹنہ ، 24 مارچ (انڈیا نیرٹیو)

آرجے ڈی کے اسمبلی مارچ ، پولیس پر پتھراؤمعاملے میں کل دو ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان میں سے ایک ایف آئی آر کوتوالی میں تو دوسرا ایف آئی آر گاندھی میدان تھانہ میں درج کی گئی ہے۔ان کے اوپرسرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا بھی دفعہ نافذ کیا گیا ہے۔ مجسٹریٹ کے بیان پر اس ایف آئی آر میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی یادو، ایم ایل اے تیج پرتاپ یادو ، آرجے ڈی کے ریاستی صدر جگدا نند سنگھ، قومی نائب صدر شیام رزق ، نرالا یادو، سابق وزیر عبدالباری صدیقی ، ایم ایل اے ریت لال یادو ، نربھے امبیڈکر ، آزاد گاندھی ، مہتاب عالم ، پریم گپتا ، بھائی ارون ، سابق ایم ایل اے راجندر یادو ، سابق وزیر رمئی رام ، سابق ایم ایل اے شکتی یادو ، یوتھ آر جے ڈی کے ریاستی صدرقاری  صہیب ، سابق مرکزی  وزیر کانتی سنگھ ، ارچنا یادو سمیت 3000 سے 3500 کارکنان کے خلاف درج کرائی گئی ہے۔ 

واضح ہو کہ منگل کے روز پٹنہ میں ڈاک بنگلہ چوراہے کے قریب اسمبلی مارچ کے دوران سڑک پر آرجے ڈی کارکنان کی غنڈہ گردی دیکھی گئی تھی۔ تیجسوی ۔ تیج پرتاپ کی سربراہی میں یہ مارچ نکالا گیا تھا۔ مارچ کے دوران ڈاک بنگلہ چوراہے پر پولس اور آرجے ڈی کارکنان کے درمیان جم کر جھڑپ ہوئی۔ اس میں آرجے ڈی کارکنان نے ایک پولس کے جوان کا سر پھوڑ دیا تھا۔

 آرجے ڈی کارکنان اور پولس کی طرف سے شروع ہوئی پتھر بازی میں صحافی کا بھی سر پھوٹ گیا۔ پولس نے حالات بے قابو ہوتا دیکھ لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ دکانوں اور مارکیٹ میں چھپے کارکنان کو کھوج کھوج کر پیٹا۔ اس کے بعد آرجے ڈی کارکنان نے گاڑیوں میں جم کر توڑ پھوڑ شروع کری۔ آرجے ڈی کارکنان جھولا میں بھر کر پتھر اور اینٹ کے ٹکرے لے کرآئے تھے۔ 

منگل کے روز آر جے ڈی کارکنوں نے پولیس ایکٹ بل 2021 کو لے کرسڑک سے ایوان تک جم کر وبال کیا تھا۔ بہارقانون ساز اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن کے ایم ایل اے نے اسمبلی اسپیکر وجئے سنہا کو اپنے ہی چیمبر میں یرغمال بنا لیا۔ ہنگامے کی وجہ سے آر جے ڈی کے ارکان اسمبلی کو مارشل نے ایوان سے باہر پھینک دیا۔ اپوزیشن کے ارکان اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر وجئے سنہا کو اپنے ہی چیمبر میں یرغمال بنا لیا۔

 ڈی ایم اور ایس ایس پی کے ساتھ دھکا مکی کی گئی ۔ اسپیکر ڈیسک کے مائیک اور دیگر مواد کو بھی توڑ دیا گیا تھا۔ سکریٹری کے سامنے ٹیبل پر موجود سامان ٹوڑ دیا گیا ۔ رپورٹر کی میز تین بار ٹوٹ گئی اور کرسیاں اٹھا کرپھینک کی دی گئی۔ چیمبر کے قریب اپوزیشن کے ایم ایل اے نے پولیس اہلکاروں سے جھڑپ بھی کی۔ اس کے بعد سیکوریٹی اہلکاروں نے ایک ایک کرکے اپوزیشن کے ایم ایل اے کو باہر پھینکنا شروع کردیا۔ اس کے بعد بالآخر رات 9 بجے کے قریب پولیس کی مدد سے یہ بل منظور کیا گیا۔

Recommended