روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز اور بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانہ کاروبار کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈ کری نے کہا کہ سلامتی کو خطرے میں ڈالے بغیر سرمایہ جاتی اخراجات میں کمی کرنے کے لئے ہندوستان میں سرنگوں کی تعمیر میں جدید تصورات کے اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ سرنگوں کے نزدیک اسمارٹ سٹیز ، سڑکوں اور دیگر سہولیات کی فراہمی سے محصولات کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ‘‘ سڑک، سرنگ، موجودہ رجحانات، اختراعات اور مستقبل کا راستہ’’ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی ویبنار کو خطاب کرتے ہوئے جناب گڈ کری نے سرنگیں بنانے اور پری کاسٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دریاؤں اور سمندروں کے نیچے سرنگیں تعمیر کرنے کے لئے طریقہ کار تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔جناب گڈ کری نے شراکتداروں پر زور دیا کہ وہ سرنگوں کی تعمیر کے لئے سلامتی کے پہلوؤں کو خطرے میں ڈالے بغیر سرمایہ جاتی اخراجات کو کم کرنے کے لئے کفایتی اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ میدان میں آئیں۔وزیر موصوف نے بتایا کہ ہندوستان میں قومی شاہراہیں 1.37 لاکھ کلو میٹر پر مشتمل ہیں جو ملک کے طول وعرض میں جاری مجموعی ٹریفک کے 40 فیصد کا احاطہ کرتی ہیں۔وزیر موصوف نے دنیا بھر میں اختیار کئے جانے والے بہترین طور طریقوں کو زیرعمل لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر مملکت جنرل(ریٹائرڈ) ڈاکٹر وی کے سنگھ نے کہا کہ وزارت زیادہ سے زیادہ سرنگوں کی تعمیر کو یقینی بنا رہی ہے۔تاکہ ایسے مقامات پر رسائی حاصل کی جاسکے،جن تک ناسازگار موسم اور سردیوں کے دوران رسائی ناممکن ہوجاتی ہے۔
یہ ویبنار انڈین روڈس کانگریس، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت اور ورلڈ روڈ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔