نئی دہلی، 02 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
شیئر بازار کے جھٹکے نے محض 18دن میں ہی ملک کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی کو ایشیاکے سب سے امیر لوگوں کی فہرست میں دوسرے نمبر سے چوتھے نمبر پرپہنچا دیا ہے۔گزشتہ مہینے 14 جون کے پہلے تک، گوتم اڈانی کی دولت میں دن بدن اضافہ ہورہا تھا لیکن اس کے بعد ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ نے اڈانی گروپ کمپنیوں کو ایسا زبردست دھچکا دیا کہ کمپنیوں کی مارکیٹ کیپ توگر ی ہی ، خود گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کااپنا نیٹ ورتھ (مجموعی اثاثہ) بھی پچیس تیزی سیفیصد سے زیادہ گر گیا۔
گوتم اڈانی کا نیٹ ورتھ14 جون کی صبح تک 77 ارب ڈالر سے زیا دہ ہو چکا تھا۔ اس وقت ملک کے سب سے امیر بزنس مین مکیش امبانی کا نیٹ ورتھ 80 ارب ڈالر تھا۔ اس طرح گوتم اڈانی نیٹ ورتھ کے معاملے میں امبانی سے صرف 3 ارب ڈالر پیچھے رہ گئے تھے۔بلوم برگ بلیئنریز انڈیکس میں 14 جون کومکیش امبانی دنیا کے 12 ویں امیر ترین شخص کے مقام پر قابض تھے، جب کہ گوتم اڈانی دنیا کے 14 ویں امیر ترین شخص کے مقام پر آگئے تھے۔ اس طرح ایشیا کے امیرترین لوگوں کی فہرست میں مکیش امبانی کے بعد گوتم اڈانی دوسرے نمبر پر تھے۔
سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا اور یہ قیاس کیا جارہا تھا کہ جلد ہی اڈانی مکیش امبانی کے ساتھ نیٹ ورتھ کے معاملے میں مقابلہ کریں گے، لیکن 14 جون کواڈانی گروپ کی کمپنیوں میں غیر ملکی فنڈ کے طورپر سرمایہ کاری کرنے والے تین غیر ملکی پورٹ فولیو انویسٹر (ایف پی آئی) کے انویسٹمنٹ اکاونٹ فریز کئے جانے کی خبر آئی۔ اس کے ساتھ ہی اڈانی گروپ کمپنیوں کے حصص کے برے دن شروع ہوگئے۔
الزام لگایا گیا کہ البولا انویسٹمنٹ فنڈ، کرسٹا فنڈ اور اے پی ایم ایس انویسٹمنٹ فنڈفرضی غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کار ہیں اور ان تینوں فنڈس نے بغیر کے وائی سی کرائے اڈانی گروپ کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔ ان تینوں غیر ملکی فنڈس نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں مجموعی طور پر 43559 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تھی۔
اس خبر کے آنے کے بعد اڈانی گروپ کی جانب سے وضاحت بھی پیش کی گئی۔ اس کے باوجود سرمایہ کار اڈانی گروپ کمپنیوں کے حصص سے دور بھاگتے چلے گئے۔ اسی وجہ سے محض18 دنوں میں ہی گوتم اڈانی کی مالیت 77 ارب ڈالر سے کم ہوکر 57.4 ارب ڈالر ہوگئی۔ مطلب گذشتہ 18 دنوں کے دوران، گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت میں روزانہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ سے گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت میں ان 18 دنوں میں 19.6 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ایشیا کے سب سے امیرترین شخص کی فہرست میں مکیش امبانی 79.4 ارب کی مجموعی مالیت کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔ چینی تاجر زونگ شان شان نے 66.6 بلین ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ دوسرے مقام پر قبضہ کر لیا ہے۔ زونگ شان شام دنیا کے سب سے امیر لوگوں کی فہرست میں 14 ویں نمبر پر ہیں۔ اسی طرح چین کے ہی ما ہواتینگ 58.6 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ ایشیا کے تیسرے امیر ترین شخص کے مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ ما ہواتینگ اس وقت دنیا کے سب سے امیر لوگوں کی فہرست میں 22 ویں نمبر پر ہیں۔ 57.4 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ، گوتم اڈانی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 23 ویں اور ایشیا کے امیروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر آگئے ہیں۔
بازار حصص کے جھٹکے کی وجہ سے کل اور آج کے درمیان گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت میں 2.29 ارب ڈالر کمی واقع ہوئی ہے۔ بلومبرگ بلینئریز انڈیکس کے مطابق جمعرات کی صبح گوتم اڈانی کی مجموعی مالیت 59.69 ارب ڈالر تھی، جو آج صبح کم ہوکر 57.4 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔