جے ڈی یو کے ایم ایل سی مولانا غلام رسول بلیاوی نے کہا کہ ملک میں کسی مذہب کو خطرہ نہیں ہے، لیکن کچھ لوگوں کی کرسی اور اقتدار ضرور خطرے میں ہے۔ غلام رسول بلیاوی نے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ہندو ازم کو خطرہ ہے۔ جے ڈی یو ایم ایل سی نے کہا ہے کہ جن کی حکومت خطرے میں ہے، وہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کا مذہب خطرے میں ہے۔
ٹھیکیداروں کو پہچاننا بہت ضروری
بلیاوی نے کہا کہ گری راج سنگھ حکومت میں وزیر ہیں، فائر برانڈ لیڈر ہیں، لیکن وہ کسی جلوس میں نظر نہیں آتے، نہ ہی ان کے خاندان کا کوئی فرد نظر آتا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ہندو خطرے میں ہے۔ ان ٹھیکیداروں کو پہچاننا بہت ضروری ہے۔ جس کا باپ کہہ رہا ہے کہ فلاں مذہب خطرے میں ہے، ان کا بیٹا اس جلوس میں شامل ہے یا نہیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ بھارت میں کون سا مذہب خطرے میں ہے، اگر خطرہ ہے تو ان لیڈروں کے بچے اس جلوس میں نظر آئے یا نہیں، اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ میڈیا ایسے لوگوں کی فوٹیج دکھائے۔
ملک سب کچھ سمجھتا ہے
بلیاوی نے کہا کہ ملک سب کچھ سمجھتا ہے۔ ملک سمجھدار ہے اور جن لوگوں نے یہ سمجھ لیا ہے کہ ملک سب کچھ سمجھ چکا ہے، وہ کچھ اور سمجھانے کے لیے اسکرپٹ لکھ رہے ہیں، اب دیکھیں وہ لوگ کتنے کامیاب ہوتے ہیں۔ ملک بڑا ہے، ملک کے لوگ سب کچھ سمجھ چکے ہیں، بھڑکانے والے کو بھی راستے پر لائیں گے اور راستے میں بھٹکنے والوں کو بھی لائیں گے۔
بیان بازوں سے بہار نہیں چلتا
مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے مطالبے پر بلیاوی نے کہا کہ بہار بیان بازی سے نہیں چلتا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مذہب انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیتا۔ کچھ لوگ مذہب کے نام پر ہسٹیریا پھیلاتے ہیں۔ معاشرہ ان لوگوں کو خوب پہچانتا ہے۔ اگر بہار کی بات کریں تو بہار میں اس طرح کے بیان بازوں کے لئے دوا پانی کا اچھے سے انتظام ہوتا ہے۔