Urdu News

گروگرام: مسجد میں  گھس کر  نمازیوں پر حملے کی وجہ سے ماحول کشیدہ

ہریانہ کے گرو گرام میں نمازی اللہ کی بارگاہ میں سرجھکاتے ہوئے

واقعہ پٹودی بلاک کے بوہڑاکلاں گاؤں کا ہے،پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی

ضلع کے بوہڑاکلاں گاؤں میں   مسجد میں نماز ادا کرنے کے دوران کچھ لوگوں کے مسجد میں گھس کر ان پر حملہ کرنے کی خبر آئی ہے۔ متاثرین کا الزام ہے کہ حملہ آوروں نے  وہاں پر نماز پڑھنے سے منع کرنے کی بات کہتے ہوئے ان پر حملہ کیا۔اس معاملے میں متاثرہ فریق کی جانب سے تھانہ بلاس پور میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

معلومات کے مطابق بدھ کی رات نماز پڑھتے ہوئے 10-12 لوگ مسجد میں داخل ہوئے۔ وہ حملہ کرنے کے ارادے سے آئے تھے اور انہوں نے نمازیوں پر سیدھا حملہ کیا۔ جس میں کچھ نمازی زخمی ہوئے۔ الزام ہے کہ حملہ آوروں نے ان کی عبادت گاہ کو بھی تالا لگا دیا۔ ان کے ہاتھوں میں اسلحہ بھی تھا۔ ایک حملہ آور کا موبائل بھی مسجد میں گرا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اے ایس آئی گجیندر سنگھ ہیڈ کانسٹیبل سندیپ سنگھ، پردیپ کمار اور کانسٹیبل راہول کے ساتھ بوہڑاکلاں کے پرانے پوسٹ آفس کے ساتھ مسجد پہنچے۔ مسجد میں بہت سے لوگ موجود تھے۔ پولیس کو شکایت کرتے ہوئے بوہڑاکلاں گاؤں کے رہنے والے صوبیدار نذر محمد ولد ظفر محمد نے بلاس پور تھانے میں شکایت  میں کہا کہ گاؤں کے تقریباً 200 لوگ جن میں راجیش چوہان عرف بابو، انیل بھدوریا، سنجے ویاس شامل ہیں۔ گاؤں کی   مسجد میں داخل ہوئے تھے، انہوں نے گھس کر انہیں گھیر لیا۔ انہیں دھمکی دی اور کہا کہ وہ انہیں گاؤں سے نکال دیں گے۔ گاؤں میں مسلمانوں کے صرف چار گھر ہیں۔ ہر روز انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ اس معاملے میں بلاس پور تھانے میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Recommended