بارہمولہ ،12؍مئی
ان تمام خواتین کے لیے ایک مثال قائم کرتے ہوئے جو خود کو کم ترسمجھتی ہیں، بارہمولہ کی ' کیک گرل' جو ضلع کے ایک پرائیویٹ ریسٹورنٹ میں ہیڈ شیف کے طور پر کام کرتی ہیں، ان کے لیے حوصلہ افزائی کا ذریعہ بنی ہیں۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے پٹن گاؤں کی بلال کالونی میں رہنے والی یاسمینہ بارہمولہ کے ایک مشہور پرائیویٹ ریسٹورنٹ کم کیک سنٹر میں کام کرتی ہیں۔
یاسمینہ نے کہا جب مجھے اس آؤٹ لیٹ میں ہیڈ شیف کا عہدہ ملا تو مجھے ہمت ملی کہ میں اپنی زندگی میں کچھ کر سکتی ہوں اور خود مختار بن سکتی ہوں۔ جب میں نے کام کرنا شروع کیا تو لوگ بیکنگ میں کیریئر بنانے کے میرے انتخاب پر سوال اٹھاتے تھے۔ انہوں نے میرے والدین کی حوصلہ شکنی کی۔ انہیں یہ بتا کر کہ میں دیر سے گھر آتی ہوں پریشان کیا لیکن میرے والدین نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ ان لڑکیوں کو حوصلہ دینا چاہتی ہیں جو یہ سوچ کر گھروں میں بیکار بیٹھی ہیں کہ وہ کچھ نہیں کر سکتیں۔
یاسمینہ نے مزید کہا،تمام لڑکیوں کو اس اعتماد کے ساتھ آگے آنا چاہیے کہ وہ بہت سی چیزیں کر سکتی ہیں اور اپنے مقاصد حاصل کر سکتی ہیں۔ انہیں بڑے خواب دیکھنے چاہئیں اور اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کی ہمت ہونی چاہیے۔ ریسٹورنٹ کے مالک مدثر نذیر نے کہا کہ اس سنٹر میں مرد اور خواتین ملازمین کی تعداد برابر ہے۔ انہوں نے مزید کہا، یہاں، ہیڈ شیف ایک عورت ہے۔ وہ وقت گزر گیا جب یہ کام صرف مرد ہی کر سکتے تھے۔