ابوشحمہ انصاری، بارہ بنکی
گزشتہ چند دنوں کے اندر ملک میں کئی طرح کے مذہبی تنازعات سامنے آئے ہیں۔ لاؤڈ سپیکر پر اذان کا تنازع ہو یا حجاب، اس پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ لیکن بارہ بنکی میں سماجی ہم آہنگی کی کچھ ایسی تصویریں سامنے آئی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ بھائی چارہ اب بھی کتنا مضبوط ہے۔ دراصل یہاں کے لوگ، ہندو اور مسلمان مل کر افطاری کرتے ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بارہ بنکی ضلع کی تحصیل سیرولی غوث پور کے علاقے رانی کٹرہ میں سلمان صدیقی کے چچا آفتاب صحافی کے بڑے بھائی معراج علی نے آج روزہ افطار کا اہتمام کیا جس میں علاقے کے سینکڑوں روزہ دار روزہ کھولنے پہنچے،ہر سال کی طرح اس سال بھی روزہ افطار کا پروگرام منعقد کیا گیا ہے جب کہ اس بار عمرہ سفر کے موقع پر بھنڈارا کا بھی اہتمام کیا گیا جس پر سینکڑوں ہندو اور مسلمان پہنچے۔
معراج علی نے کہا کہ روز افطار پروگراموں کا انعقاد۔ اور عید ایسے تہوار ہیں جو ہندو مسلم اتحاد کو بڑھاتے ہیں۔ عید کے دن ہندو بھائی اپنے جاننے والے دوستوں مسلمانوں کے گھر جاتے ہیں اور انہیں عید کی مبارکباد دیتے ہیں۔ اس طرح رمضان کے مہینے میں روزہ افطاری کا اہتمام مسلمانوں اور ہندوؤں کو قریب لانے کا کام بھی کرتا ہے۔ اس لیے ہمیں ایک دوسرے کے تہواروں میں شرکت کرنی چاہیے۔ جس کی ملک کو بھی ضرورت ہے۔
اس موقع پر دنیش سنگھ، لولیش پنڈت، ڈاکٹر رامو یادو، راجیندر کوشل، تفضل مدنی، شری پال ورما، مہنت راجیش داس، حافظ حسیب احمد، دنیش راوت، سواتنتر سنگھ، منصور خان، قاری سرفراز عالم، وسیم صدیقی، پرسرام یادو، راجن سنگھ، وسیم صدیقی اور دیگر موجود تھے۔ جاوید صدیقی، نیمیش پرتاپ سنگھ، محمد احمد پردھان، پرمود کمار راوت، سید الرحمن، قاری نجم الدین، مولانا معصوم اسماعیلی، پرویز احمد، اور بہت سے دوسرے موجود تھے۔