Urdu News

سری نگر کی انجم گلفام نےکلو گرام کے حساب سے کپڑے بیچنے میں کیسے حاصل کی کامیابی؟

۔الہٰی باغ علاقے کی رہنے والی انجم گلفام

تعلیم یافتہ خاتون کاروباری جس نے 2012 میں سری نگر میں کلوگرام کے حساب سے کپڑے بیچنے کا نیا کاروبار شروع کیا تھا اب اس کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے اور اس کے شو روم بھیڑ کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔الہٰی باغ علاقے کی رہنے والی انجم گلفام نے کشمیر میں پہلی بار کلوگرام کے حساب سے کپڑے بیچنے کا نیا تصور متعارف کرایا تھا۔

اس نے کامرس میں ماسٹرز کیا ہے اور اپنا کاروبار شروع کرنے سے پہلے وہ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کر رہی تھی۔ 2012 میں کپڑے کی ایک دکان سے شروع کرکے اب اس کا کاروبار بڑھ چکا ہے اور وہ بوہری کدل شہر کے مرکز میں پانچ شو رومز کی مالک ہے۔

  ایک  خاص بات چیت میں انجم نے کہا، “میں پرائیویٹ سیکٹر میں کام کر  رہی تھی لیکن پھر میں نے اپنی نوکری چھوڑ دی اور 2012 میں اپنا کاروبار شروع کیا۔ پہلے تو میں نے پردے کا ایک شو روم بنا کر شروع کیا۔انجم کو اس وقت حوصلہ ملا جب اس نے ممبئی میں فیبرک کلوگرام کے حساب سے فروخت کرنے کا تصور دیکھا اور اپنی فیبرک شاپ شروع کرنے کا سوچا۔

انہوں نے کہا کہ ممبئی کے کپڑوں کی دکانوں میں کلو کے حساب سے کپڑا بیچنے والے بہت زیادہ ہجوم کو دیکھنے کے بعد، مجھے فوراً ہی اپنے آبائی شہر میں ایسا کرنے کا خیال آیا اور جب میں نے اپنا کاروبار شروع کیا تو لوگ دور دراز مقامات سے بھی ہجوم میں کپڑے خریدنے آئے۔ شروع میں میں نے ریٹیل سے شروعات کی اور پھر ہول سیل میں تبدیل ہوگئی۔

مجھے صارفین کی طرف سے خاص طور پر خواتین کی طرف سے اچھا جواب ملا۔ ایک خاتون ہونے کے ناطے میں نے سوچا کہ خواتین ایک عورت کے ذریعے چلائے جانے والے شوروم سے کپڑے خریدنے میں زیادہ آرام محسوس کریں گی اور میرا خیال ثابت ہوا۔ انہوں  نے کہا کہ اس کے شو رومز پر دستیاب اشیا کشمیر کی دیگر خوردہ دکانوں کے مقابلے میں کم از کم 40-50 فیصد سستی ہیں۔

انہوں نے کہا، “میرے خاندان نے ہمیشہ میرا اپنا منصوبہ شروع کرنے کے میرے خیال کی حمایت کی ہے اور انہوں نے کبھی بھی میرے کاروبار کے بارے میں کچھ غلط نہیں کہا اور ہمیشہ میری حمایت کی ہے اور اپنے کاروبار کو بڑھانے میں میری مدد کی ہے۔” انجم کے بھائی نے کہا، “ہم نے ہمیشہ اس کے کاروبار کی حمایت کی ہے اور ہمیشہ اس کی جس طرح چاہیں حمایت کریں گے۔

Recommended