Urdu News

لاہر بائی کی’شری انن‘موٹے اناج کے تحفظ نےمدھیہ پردیش کی ریاست کے وقار کو کیسے بڑھایا؟

موٹے اناج’’شری انن‘‘ کے تحفظ کے لیے ڈنڈوری ضلع کی رہنے والی بہن لاہری بائی

وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ موٹے اناج’’شری انن‘‘ کے تحفظ کے لیے ڈنڈوری ضلع کی رہنے والی بہن لاہری بائی نے جو بے مثال کام کیا ہے، اس سے ریاست کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ وزیر اعظم مودی کی رہنمائی میں ’شری انن‘ یعنی موٹے اناج کو فروغ دینے کی کوششوں کو کامیابی مل رہی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ’’شری انن‘‘ کے تحفظ کے لیے ڈنڈوری ضلع کی لاہری بائی کی جانب سے پرجوش طریقے سے کی جا رہی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ  ‘لاہری بائی کی کوششیں دوسروں کو بھی ’’شری انن‘‘ کے بارے میں آگاہ کریں گی۔ انہیں محفوظ کرنے اور اپنانے کی ترغیب دیں۔

بیگا قبیلے کی لاہری بائی ڈنڈوری ضلع کے گاؤں سلپاڑی کی رہنے والی ہیں۔ وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے ٹککی، ساوا، کوڈو، کٹکی جیسے باجرے کے تحفظ میں مصروف ہیں۔ ان کے پاس کئی قسم کے موٹے اناج کے بیجوں کا ذخیرہ ہے۔ ان کا دو کمروں کا گھر، جو رورل ہاؤسنگ اسکیم سے بنایا گیا تھا، ارد گرد کے علاقے میں باجرے کے بیجوں کی دکان کے طور پر جانا جاتا ہے۔

 لہڑی بائی کہتی ہیں کہ ’’جو بیج ہماری جگہ ناپید ہو چکے تھے، ان کو بچانے کے لیے ہم نے دوسرے دیہات سے بیج لا کر تیار کیا، بیج کسانوں میں تقسیم کیے، کسانوں نے اپنے کھیتوں کے چھوٹے چھوٹے رقبے میں بو دیے اور فصل آگئی۔ ہم نے اسے ان سے واپس لے لیا۔ اب ہمارے پاس بہت سی ناپید فصلوں کے بیج ہیں۔‘‘

Recommended