راجستھان موٹے اناج (جوار) کی پیداوار میں ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ موٹے اناج کی ملک کی پیداوار میں ریاست کا حصہ 28.6 فیصد اور زیر کاشت رقبہ کا 36 فیصد ہے۔
ہندوستان کی پہل پر، اقوام متحدہ نے 2023 کو بین الاقوامی جوار سال کے طور پر اعلان کیا ہے۔ ہمارا ملک موٹے اناج کی پیداوار میں پوری دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ موٹے اناج کو سپر فوڈز کہلانے کے بارے میں عالمی سطح پر آگاہی ہوئی ہے۔
اس کی قبولیت پوری دنیا میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ جوار، باجرہ، راگی اور کوڈو موٹے اناج میں شامل ہیں۔ سائنسدانوں نے موٹے اناج کو غذائیت سے بھرپور اناج کا درجہ دیا ہے کیونکہ اس میں غذائی اجزاکی زیادہ مقدار اور ان میں پروٹین، وٹامن بی اور معدنیات کی وافر مقدار موجود ہے۔
سائنسدانوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ مکمل غذائیت کے لیے باجرہ، جوار، کنگنی، ساوا، کوڈو، کٹکی اور راگی کے اناج کو خوراک میں شامل کیا جائے۔
زراعت کمشنر کنارام نے کہا کہ باجرہ اور جوار ریاست میں پیدا ہونے والے بڑے اناج ہیں۔ ریاست باجرے کی پیداوار میں 41.7 فیصد حصہ کے ساتھ ملک میں پہلے نمبر پر ہے، جب کہ جوار کی پیداوار میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ساوا، کنگنی، کوڈو اور کٹکی بھی ریاست کے جنوبی اضلاع – ڈنگر پور، بانسواڑہ، جالور اور سروہی میں موٹے اناج میں پیدا ہوتے ہیں۔
کنارام نے کہا کہ ریاستی حکومت نے سال 2022-23 میں راجستھان جوار فروغ مشن شروع کیا ہے تاکہ موٹے اناج کی پیداوار میں اضافہ اور گھریلو استعمال میں اضافہ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ کسانوں، کاروباریوں اور رضاکار تنظیموں کے لیے 100 بنیادی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے 40 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔