Urdu News

اسکیم “امید”نے جموں و کشمیر کی دیہی خواتین کوکیسے بااختیار بنایا؟

جموں و کشمیر کی دیہی خواتین کے لیے اسکیم امید

جموں و کشمیر دیہی روزی روٹی مشن (جے کے آر ایل ایم) کی امید اسکیم دیہی خواتین کی خواہشات کو پنکھ فراہم کررہی ہے جو معاشی طور پر خود مختار ہونے کا خواب دیکھتی ہیں۔اس مشن کا مقصد غریبوں کے لیے مضبوط گراس روٹ اداروں کی تعمیر، ان کو فائدہ مند ذریعہ معاش میں شامل کرکے، اور پائیدار بنیادوں پر ان کی آمدنی میں قابل تعریف بہتری کو یقینی بنانا ہے۔

امید کے ذریعے سیکڑوں خواتین نہ صرف جموں و کشمیر میں اپنی کامیابی کی کہانیاں لکھ رہی ہیں بلکہ دوسروں کو غربت سے باہر آنے اور کامیاب کاروباری بننے کی ترغیب دے رہی ہیں۔ امید خواتین کاروباریوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور مارکیٹنگ میں بے حد مدد کر رہا ہے۔

جے کے آر ایل آر   جموں و کشمیر خواتین کے لیے ترقی پسند اور خود روزگار کاروباری بننے کے لیے تبدیلی کا پہیہ موڑ رہا ہے۔ مشن  کے تحت امید پروگرام خواتین کو خود انحصاری اور خود کفیل ہونے کی ترغیب دینے کے لیے مرکزی طور پر سپانسر شدہ اسکیم ہے۔

یہ خواتین کو چھوٹی بچت کرنے کی بھی ترغیب دیتا ہے تاکہ ان کے سیلف ہیلپ گروپس  بالآخر کم شرح سود پر بینک کے قابل بن جائیں۔

علاقے نمبل سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ منظور احمد بھٹ اور 32 سالہ روبی جان نے  اس مہم کے تحت  اپنا کام شروع کیا۔ اب ان کے پاس امید اسکیم کی مدد سے ان کے لیے چار ملازمین کام کر رہے ہیں۔

 یہ جوڑا حکومت کا بے حد مشکور ہے جس نے انہیں باعزت طریقے سے کمانے اور باعزت زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کے لیے ذریعہ معاش کے طور پر ابھرنے میں مدد کی۔

Recommended