Urdu News

سرینگر کے نوجوان نے چلہ کلان میں سرینگر سے گلمرگ اور واپسی کا کیسے کیا سائیکل پرمکمل سفر؟

سرینگر ضلع سے تعلق رکھنے والے نوجوان سائکلسٹ میر عطرت حیدری

(زبیر قریشی)

کشمیر میں منشیات کی لعنت کے بارے میں نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لئے، وسطی کشمیر کے سرینگر ضلع سے تعلق رکھنے والے نوجوان سائکلسٹ میر عطرت حیدری نے گھنٹہ گھر لالچوک سے گلمرگ اور واپسی کا سفر مکمل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ان کے مطابق وہ سرینگر کے پہلے نوجوان ہیں جنہوں نے سردیوں کے سخت ترین ایام “چلہ کلان” میں یہ سفر کیا ہے۔ سرینگر سے گلمرگ کی مسافت 51 کلومیٹر ہے جب کہ یہ مقام آٹھ ہزار چھے سو چورنویں فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

 موسم سرما کے دوران یہاں درجہ حرارت مائنس میں چلا جاتا ہے۔رواں برس کا کم سے کم درجہ حرارت منفی بارہ ڈگری سیلشس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ایسی صورتحال میں نوجان سائکلسٹ کا یہ سفر ایک بڑا کارنامہ ہے۔ میر عطرت حیدری کے مطابق یہ سفر انہوں نے 16 جنوری کو شروع کیا تھا۔

چوں کہ موسم سرما کے دوران شدید ٹھنڈ کی وجہ سے سڑک پر موجود برف اور پانی جم جاتا ہے جس کے چلتے شاہراہ  پر گاڑیوں کو پھسلن سے بچنے کے لئے چین کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ایسے میں میر عطرت کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔” شدیس ٹھنڈ کی وجہ سے کافی مشکلات پیش آئیں لیکن جس مقصد کو لےکر میں نے یہ سفر شروع کیا اس نے مجھے جوش سے بھر دیا جبھی میں یہ سفر مکمل کر پایا۔ عطرت نے  دعویٰ کیا کہ وہ کشمیر کا پہلا نوجوان ہے جس نے چلہ کلاں میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے ۔

 عطرت کے مطابق ایک مضبوط ارادے اور پرجوش شخص کے لیے اس دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔عطرت نے اپنے سفر کو “انسانیت کو بچائیں” اور “منشیات سے پرہیز کریں” کے پیغام کے ساتھ مقدس کیا۔

Recommended