جموں و کشمیر کی حکومت نے مشن یوتھ کے تحت نوجوانوں کو گورننس میں شراکت داروں کے طور پر شامل کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے یوتھ کلبوں کے ایک اہم اقدام کا تصور کیا ہے۔2021 میں قائم ہونے والے کلبوں کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو تبدیلی لانے والے بننے کا موقع فراہم کرنا ہے اور تقریباً 4,290 کلب بنائے گئے ہیں۔
یوتھ کلبوں میں رضاکاروں کو حقیقی چیلنجوں سے نمٹنے اور بامعنی تبدیلی لانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ رضاکار قائدین اور تبدیلی سازوں کے طور پر ایک شہری شناخت تیار کرتے ہیں اور سماجی طور پر زیادہ سماجی طور پر متحرک ہو جاتے ہیں۔
ان کلبوں کے رضاکاروں کو سرکاری اسکیموں کے تمام پہلوؤں میں تربیت دی جارہی ہے اور وہ ہنگامی اور بحران سے نمٹنے کے منصوبوں کا حصہ ہیں اور بعد میں منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی میں شامل ہیں۔
کلب نوجوانوں کی مثبت مصروفیت کے لیے مرکزی نقطہ کے طور پر کام کرتے ہیں اور یہ کوشش کرتے ہیں کہ وہ بنیاد پرست پروپیگنڈے اور دیگر سماجی مسائل کی طرف نہ جائیں جو ہمارے نوجوانوں کو پریشان کرتے ہیں۔
گزشتہ مالی سال میں یوتھ کلبوں کی مخصوص سرگرمیوں کے لیے امداد کے طور پر 7.25 کروڑ کی رقم فراہم کی گئی ہے اور ان یوتھ کلبوں کے ذریعے تمام اضلاع میں یوتھ انگیجمنٹ پروگرام منعقد کیے گئے ہیں اور 2 لاکھ سے زیادہ نوجوانوں کو اس پروگرام سے منسلک کیا گیا ہے۔
پلوامہ کے ایک نوجوان رضاکار عاقب نے کہا کہ وہ ہمیشہ سسٹم سے بیگانگی محسوس کر رہے تھے لیکن نوجوانوں میں شامل ہونے کے بعد ہم سسٹم اور گورننس کا حصہ محسوس کر رہے ہیں۔