جموں وکشمیر میں آئی ایس ڈی ایس نے ’منجیت کمار‘ کو ایک کامیاب کاروباری شخصیت میں تبدیل کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ میں نے اپنے کاروبار کے پہلے سال میں دس نر بھیڑیں (رام) بیچ کر ایک لاکھ روپے کمائے اور اس کے بعد میری تجارت نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور مجھے ہر سال آمدنی میں اضافہ ہو۔
جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے لیے ایک پیغام میں، “کمار جموں و کشمیر خاص طور پر ضلع سانبہ کے تمام بے روزگار نوجوانوں سے پرجوش اپیل کرتے ہیں کہ وہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں اور اپنا کاروبار شروع کریں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے 2020 میں 10 کروڑ روپے کے منظور شدہ بجٹ کے ساتھ انٹیگریٹڈ شیپ ڈیولپمنٹ اسکیم کا آغاز کیا جس کا مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں بھیڑوں اور بکریوں کے یونٹوں کے قیام کو فروغ دینا ہے۔
کمار نے مزید کہا کہ ان کے گاؤں کے بہت سے لوگ اس بلند حوصلہ جاتی اسکیم کے ذریعے بہت زیادہ منافع کما رہے ہیں جس نے بالآخر ان کے معیار زندگی کو تبدیل کر دیا ہے۔
دیہاتی انٹیگریٹڈ شیپ ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت بھیڑ بکریوں کی خریداری کے لیے بڑے جذبے کے ساتھ آگے آ رہے ہیں، جو کہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے مشن کے مطابق بھی ہے۔
شیپ ہسبنڈری ڈیپارٹمنٹ کا مقصد اس اقدام کے ذریعے اون اور مٹن کی زبردست پیداوار حاصل کرنا اور نوجوانوں میں بے روزگاری کا خاتمہ کرنا ہے۔اس اسکیم میں برآمدات اور ‘ ویلیو ایڈڈ’ مصنوعات کے امکانات کو تلاش کرکے پائیدار انداز میں مویشیوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کا تصور کیا گیا ہے۔