Categories: بھارت درشن

جے این یو میں افطار اور رام نومی پوجا ایک ساتھ: پھر ہنگامہ کیوں؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>آئی این اردو بیورو</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ، نئی دہلی آج پھر سرخیوں میں ہے۔ جے این یو  ہندوستان سمیت پوری دنیا میں اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے۔ گنگا جمنی تہذیب کی عکاسی جے این یو کیمپس کی سب سے اہم خصوصیت ہے۔ آج جے این یو کے کاویری ہاسٹل میں  اچانک کچھ لوگوں کی طرف سے ہنگامے کی خبر ہے۔ معلومات کے مطابق رام نومی پوجا کی وجہ سے میس میں گوشت نہیں بن سکا۔ اسی بات کو لے کر کافی ہنگامہ ہوا۔ یہ ہنگامہ اتنا بڑھا کہ دو گروپ آپس میں مار پیٹ پر آمادہ ہوگئے۔ بات اتنی آگے بڑھی کہ دہلی پولیس کو بیچ  بچاؤ کرنے کے لیے آنا پڑا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://urdu.indianarrative.com/upload/news/Kaveri4.webp" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کاویری ہاسٹل میس میں افطار کا ایک منظر</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تازہ معلومات کے مطابق  کاویری ہاسٹل کے میس سیکریٹر ی نے بتایا کہ  اے بی وی پی سے منسلک کچھ طلبا نے گوشت کی  سپلائی پر روک لگا دی۔  دائیں بازو سے منسلک طلبا و طالبات نے یہ کہتے ہوئے کہ کھانا ہمارا حق ہے، ہمیں کھانے کی آزادی ہے۔ ہاسٹل وارڈن اور میس مینیجر سے سوال کیا کہ آج چوں کہ ہاسٹل میس میں گوشت دیا جاتاہے تو آخر کار کاویری میس میں گوشت کیوں نہیں ؟  ہاسٹل وارڈن اور مینیجر نے جواب دیا کہ ہم نے گوشت پر کسی طرح کی کوئی پابندی نہیں لگائی ہے۔ آج سپلائی نہ آنے کی وجہ سے سبزی بنی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://urdu.indianarrative.com/upload/news/Kaveri2.webp" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong><img alt="" src="https://urdu.indianarrative.com/upload/news/Kaveri1.webp" />زیر نظر تصویر میں جے این یو کے طلبا و طالبات رام نومی پوجا پر ہون کر رہے ہیں( یہ تصوہر کاویری ہاسٹل کی ہے)<br />
</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس وضاحت کے بعد دائیں بازو اور اے بی وی پی کے مابین کچھ کہا سنی ہوئی اور بات مار پیٹ تک پہنچ گئی۔ انڈیا نیرٹیو اردو کی ٹیم نے حقیقت جاننے کی کوشش کی آخر معاملہ کیا ہے؟</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اے بی وی پی سے منسلک نیدھی ترپاٹھی نے بتایا کہ ’’ جے این یو کاویری ہاسٹل کے اند ر ایک طرف افطار پارٹی ہورہی ہے جب کہ دوسری طرف باہر کی جانب رام نومی پوجا پر ہون ، پر ہمیشہ کی طرح سماج کو توڑنے والے بائیں بازو کے لوگوں سے یہ دیکھا نہیں جا رہا ہے اور ہمیشہ کی طرح آج بھی جھوٹ کا سہارا لے کر  رام نومی پوجا میں خلل ڈالنے کا کام کر رہے ہیں‘‘۔  کاویری ہاسٹل میں طلبا کے صدر نوین کمار سے  جب ہم نے معاملہ جاننے کی کوشش کی تو نوین نے بتایا کہ اے بی وی پی سے منسلک چند ایک طلبا نے گوشت کے سپلائر کو یہ کہہ کر بھگا دیا کہ ’’ تمہارا ٹینڈر کینسل ہوجائے گا‘‘  یہ سن کر سپلائر چلا گیا اور اس طرح ایک اہم تیوہار کے دن ہنگامہ ہوگیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://urdu.indianarrative.com/upload/news/Kaveri5.webp" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کاویری ہاسٹل میں لوگ افطار کرتے ہوئے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
طلبا یونین کی طر ف سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ’’ اے بی وی پی ایک مشہور یونیورسٹی کی ساخت خراب کرنے کے پیچھے لگاتار پڑی ہوئی ہے اور غیر ضروری مسائل پر مار پیٹ کے لیے تیار رہتی ہے، اس لیے ایسے لوگوں پر کاروائی ضروری ہے ورنہ جے این یو کی اصل گنگا جمنی تہذیب  ہوجائے گی‘‘۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ڈین آف اسٹوڈینس پروفیسر سدھیر پرتا پ سنگھ سے ہم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر معاملہ کیا ہے؟ اس پر پروفیسر سدھیر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ’’ جے این یو کی طرف سے ایسی کوئی نوٹس نہیں جاری کی گئی ہے جس میں یہ درج ہو کہ گوشت میس میں نہیں بنے گا۔ ہم نے  ایک کمیٹی بنائی ہے ، اس کمیٹی کے ذریعے ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے آخر کون لوگ ہیں جو یونیورسٹی میں ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟ اس کے بعد ہم سخت کاروائی کریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://urdu.indianarrative.com/upload/news/Kaveri6.webp" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کاویری ہاسٹل جے این یو میں لوگ رام نومی پوجا کرتے ہوئے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
واضح ہو کہ جے این کے کاویری ہاسٹل میں آج ایک ساتھ رام نومی اور افطار پارٹی ہو رہی تھی۔ اچانک ہنگامہ آرائی نے  خوب صورت ہندوستان کی تصویر  پر پانی پھیرنے کا کام کیا ہے۔ خبر لکھنے تک دونوں گروپ کی طرف سے بیان بازی جاری ہے اور طلبا یونین نے وسنت کنج پولیس اسٹیشن پر احتجاج کے لیے طلبا و طالبات سے گزارش کی ہے جب کہ اے بی وی پی نے کیمپس میں بائیں بازو کی طرف سے زیادتی ہونے پر جے این یو مین گیٹ پر احتجاج کر رہے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago