انکم ٹیکس محکمے نے 29 جون 2022 کو ادویہ سازی اور دواؤں کی ترسیل اور جائدادوں کی خریدوفروخت کے کاموں میں لگے ایک گروپ کے ٹھکانوں پر تلاشی کی کارروائی کی اور ضبطی بھی کی۔ دلی- این سی آر اور ہریانہ میں 25 ٹھکانوں پر یہ کارروائی کی گئی۔
بڑی تعداد میں غیر قانونی دستاویزات ضبط کئے گئے، جن میں کاغذات اور ڈیجیٹل ڈیٹا شامل ہے۔ان دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ یہ گروپ ادویات کی نقد فروخت کے کاموں میں مصروف تھا۔خریداری، تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر اخراجات نقد رقومات کی شکل میں کئے گئے تھے۔
ادویات کی بنا حساب کتاب کی نقد خروخت کا، جن میں افغانستان میں فروخت کے لئے حوالہ کے ذریعے لین دین کیا گیا۔ اس طرح کے لین دین میں ملوث ایک کلیدی شخص نے اعتراف کر لیا ہے۔ ضبط شدہ ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ حوالہ کے ذریعے حاصل رقم اندازاً 25 کروڑ روپے تک ہے۔ ایک ادویہ ساز کے قبضے سے 94 کروڑ روپے کی مالیت کا اے پی آئی پکڑا گیا ہے۔
یہ بھی پتہ چلا ہے کہ بنا حساب کتاب کی فروخت سے حاصل نقد رقموں کو غیر منقولہ جائدادوں کی خریداری میں لگایا گیا اور ساتھ ساتھ ادویہ سازی کی تیاری کے کام کو پھیلانے میں بھی یہ رقومات استعمال کی گئیں۔ گروپ کے ریئل اسٹیٹ فریقوں کے بارےمیں انکشاف ہوا کہ یہ لوگ جائیدادوں کی خریدو فروخت نقد میں کیا کرتے تھے۔ اس کے علاوہ یہ گروپ سکیورٹیز ماکیٹ میں مختصر مدتی اور طویل مدتی بوگس مالی نقصانات کو دکھایا کرتے تھے اور اس طرح سے حاصل رقموں کو جائدادوں کی خریدوفروخت میں استعمال کیا جاتا تھا۔ اس طرح کے بوگس نقصانات کے تحت تقریباً 20 کروڑ روپے کی رقم کی دھاندلی کی گئی۔ تلاشی سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گروپ نے ہماچل پردیش میں جائدادیں خریدنے کےلئے بے نامی کمپنیوں اور افراد کا استعمال کیا۔
اب تک بنا حساب کتاب کی 4.2 کروڑ روپے کی نقد رقومات اور 4 کروڑ کی مالیت کے زیورات اور سونے کے بسکٹ ضبط کئے گئے ہیں۔
مزید چھان بین جاری ہے۔