Categories: بھارت درشن

نیپال: ہندوستان کی بے بسی

<div style="text-align: right;">India Nepal Relation</div>
<div style="text-align: right;">ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک</div>
<div style="text-align: right;">نیپال بھارت کا سب سے قریبی ہمسایہ ہے۔ وہاں زبردست ہنگامہ برپا ہے۔ ایوان نمائندگان (لوک سبھا) تحلیل ہوچکا ہے۔ کمیونسٹ پارٹی کا مضبوط بازو اور اولی کیمپ اقتدار کے لئے لڑرہا ہے ، لیکن بھارت خاموش ہے اور اس کی بجائے چین اپنی بین بجا رہا ہے۔</div>
<div style="text-align: right;">ایسا بھی نہیں ہے کہ ہندوستان ہاتھ پرہاتھ رکھ کر بیٹھا ہوا ہے۔ ان کے کمانڈر اور سکریٹری خارجہ نے کچھ دن پہلے ہی وزیر اعظم کے پی۔ اولی سے ملاقات کی ہے۔ کھٹمنڈو میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور اولی کے بھارت مخالف موقف میں بھی کچھ نرمی آئی ہے۔ ہمارے سفیر بھی اولی سے ملنے کے بعد ہندوستان آئے اور حکومت کو اس صورتحال سے روشناس کرایا ، لیکن یہاں یہ دیکھنااہم ہے کہ کاٹھمنڈو میں یانکی کتنی زیادہ فعال خواتین سفیر ہے۔ وہ کئی بار پرچنڈا اور اولی سے مل چکی ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;">دونوں فریقوں کے معمولی رہنما یانکی سے ملاقات کے لئے چینی سفارت خانے میں قطار میں لگے رہتے ہیں۔ یانکی کی ہزاروں کوششوں کے باوجود ، اب جب نیپالی کمیونسٹ پارٹی میں دراڑپڑگئی ہے ، چینی کمیونسٹ پارٹی کے نائب وزیر گوآ یاچا اب چار دن کے لئے کھٹمنڈو پہنچ گئے ہیں۔ وہ دونوں کیمپوں میں صلح کرانے کی کوشش کریں گے لیکن اب وہ تحلیل پارلیمنٹ کو کیسے واپس کرسکیں گے؟ کیا نیپال کی سپریم کورٹ اس کو دوبارہ زندہ کرسکے گی؟ اگر پارلیمنٹ ایک بار پھر زندہ ہوجائے گی تو دونوں کیمپوں کے مابین جھگڑا کیسے ختم ہوگا؟</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">قابل ذکر ہے کہ چین نیپال کو تبت سے منسلک کرنے کے لئے ریل لائن بچھا رہا ہے۔ وہ ریشم مہاپتھ کے لئے ڈھائی ارب ڈالر دے رہاہے اور نیپال کو 80 ملین ڈالر کی فوجی امداد بھی دے گا۔ چینی اور نیپالی افواج گذشتہ دو تین سالوں سے مشترکہ فوجی مشقیں کر رہی ہیں۔ چین نیپال کو اپنی تین بندرگاہوں کو بھارت پر انحصار کم کرنے کے لئے استعمال کرنے میں بھی مدد فراہم کررہا ہے۔وہیں ہندوستانی حکومت بے بس نظر آرہی ہے۔ ہماری حکومت اپنے افسر شاہی پر منحصر ہے۔ بیوروکریٹس اور سفارت کاروں کی اپنی حد ہوتی ہے۔ اگر وہ زیادہ متحرک ہوتے ہیں تو پھر اسے داخلی امور میں بیرونی مداخلت سمجھا جائے گا۔</div>
<div style="text-align: right;">(<a href="https://urdu.indianarrative.com/world/nepali-pm-oli-deicides-to-dissolve-parliament-18972.html">مضمون نگار</a> ہندوستانی کونسل برائے خارجہ پالیسی کے چیئرمین ہیں۔)</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">India Nepal Relation</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div><img class="alignright" src="https://hindusthansamachar.in/uploads/videos/651186af53eab541e9434a092387a9005cb9db84b455b035b8457e9acd372d83_1.jpg" alt="Blog single photo" /></div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago