Urdu News

جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے بڑی کاروائی، مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث چھ ملازمین کو نوکری سے برطرف کر دیا

جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے بڑی کاروائی

جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے بڑی کاروائی،  مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث چھ ملازمین کو نوکری سے برطرف کر دیا

جموں و کشمیر کے چھ سرکاری ملازمین کو مبینہ طور پر دہشت گردانہ روابط رکھنے اور او جی ڈبلیو کارکنوں کے طور پر کام کرنے پر برطرف کردیا گیا ہے۔ بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 کے تحت ملازمین کو برخاست کیا گیا تھا جس کے تحت کوئی انکوائری نہیں ہوتی اور برطرف ملازم صرف راحت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔

سرکاری ملازمین کی برطرفی کا حالیہ مہینوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔ جولائی میں دو پولیس کانسٹیبل، حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے بیٹے اور کچھ اساتذہ 11 سرکاری ملازمین میں شامل تھے، جنہیں جموں و کشمیر انتظامیہ نے مبینہ طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں برطرف کردیا تھا۔

 اس سے قبل انتظامیہ نے مئی میں تین سرکاری ملازمین کو برطرف کیا تھا۔ جن چھ ملازمین کو برطرف کیا گیا ان میں حامد وانی، اننت ناگ پیشہ سے سرکاری ٹیچر ہیں۔ کشتواڑ کا ایک کانسٹیبل جعفر حسین، کشتواڑ سے محکمہ روڈ اینڈ بلڈنگ میں جونیئر اسسٹنٹ محمد رفیع بٹ، بارہمولہ سے لیاقت علی کاکرو پیشہ سے ٹیچر اور پونچھ سے محکمہ جنگلات کے رینج افسر طارق محمود کوہلی اور بڈگام کے کانسٹیبل شوکت احمد خان شامل ہیں۔

Recommended