سری نگر: جموں وکشمیر(Jammu-Kashmir) کے سری نگر(Srinagar) کے بومنا علاقے میں اتوار کو سب انسپکٹر ارشید احمد(Arshid Ahmad) کے قتل کے بعد دہشت گرد ایک دہشت گردانہ سازش کو انجام دینے کے فراق میں تھے۔ حالانکہ ہندوستانی سیکورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کی اس سازش کو ناکام کردیا ہے۔ خبر ہے کہ سری نگر کے بومنا علاقے میں ریت کے بیگ میں 6 گرینیڈ(Grenade) برآمد کئے گئے ہیں۔ یہ سبھی گرینیڈ قومی شاہراہ -44 پر ایک ڈیوائیڈر کے پاس ریت کے بیگ میں رکھے گئے تھے۔ گرینیڈ ملنے کے بعد علاقے میں سیکورٹی میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔ یہ سبھی گرینیڈ چین کے تیار کردہ ہیں۔
اطلاع کے مطابق، کشمیر میں ایک بار پھر پارٹ ٹائم ہائی برڈ دہشت گرد سرگرم ہوچکے ہیں۔ سلیپر سیل کی طرح ہی کشمیر میں موجود یہ دہشت گرد اب نہتھوں کو بھی اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان پارٹ ٹائم ہائی برڈ دہشت گردوں کو پکڑا اس لئے بھی کافی مشکل ہو رہا ہے کیونکہ یہ حادثہ کو انجام دینے کے بعد معمول کے مطابق کاروبار میں لگ جاتے ہیں۔ حالانکہ ان مبینہ دہشت گردوں تک پہنچنے کے لئے سیکورٹی اہلکاروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ سری نگر سمیت کشمیر کے بیشتر حصوں میں دہشت گرد اب عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
پولیس نے اطلاع دی ہے کہ حال ہی میں جتنے بھی حادثات ہوئے ہیں، انہیں دیکھنے کے بعد کہا جاسکتا ہے کہ ان حادثات کو ایسے حملہ آوروں نے انجام دیا ہے، جن کے بارے میں سیکورٹی ایجنسیوں کے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ایسے میں اس طرح کے دہشت گردوں کو تلاش کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ سیکورٹی ایجنسیوں سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ ہائی برڈ دہشت گردوں کو ہینڈلرس کی طرف سے دہشت گردانہ حادثات کو انجام دینے کے لئے اسٹینڈ بائے میں رکھا جاتا ہے۔ یہ سبھی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے دیئے گئے احکامات پر عمل کرتے ہیں اور پھر اپنے کاروبار میں لگ جاتے ہیں۔