Urdu News

جموں و کشمیر حکومت زعفران کی پیداوار 5 کلو فی ہیکٹر تک بڑھائے گی

زعفران

جموں و کشمیر حکومت نے زعفران کی پیداوار کو 5 کلو گرام فی ہیکٹر تک بڑھانے کا مشن شروع کیا ہے۔ اس وقت وادی میں زعفران کی پیداوار 4 کلوگرام فی ہیکٹر تک محدود ہے، جو ایک دہائی قبل محض 3.3 کلوگرام فی ہیکٹر تھی۔ عہدیداروں نے کہا کہ مرکزی وزارت زراعت زعفران کی فصل کی مجموعی پیداوار بڑھانے کے لئے قومی زعفران مشن میں کچھ توسیع کرنے پر کام کر رہی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا پہلے ہی محکمہ زراعت کو وادی میں زعفران کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہدایات دے چکے ہیں۔ عہدیدارا نے کہا کہ  انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا جائے گا۔ ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کاشتکاری کے جدید ترین طریقے متعارف کرائیں گے ۔

حکام نے کہا کہ آنے والے دو سے تین سالوں میں ہدف حاصل کرنے کا امکان ہے۔ہمارے پاس پہلے ہی وادی میں معیاری بیج دستیاب ہے۔ اب تک موسمی حالات اور بعض جگہوں پر آبپاشی کی سہولتوں کی کمی خرابی کا کھیل کھیل رہی ہے۔ کھیتی باڑی کے طریقہ کار میں انقلاب لانے کی ضرورت ہے اور کھیتی بونے سے لے کر پھولوں کی کٹائی تک  اسے سائنسی خطوط پر مبنی ہونا چاہیے۔

حکام نے کہا کہ پیداوار بڑھانے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند دہائیوں میں کاشت کے رقبے میں کمی آئی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق زعفران کی پیداوار کا رقبہ 2010-11 میں تقریباً 5707 ہیکٹر سے کم ہو کر 3785 ہیکٹر رہ گیا۔ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر چوہدری محمد اقبال نے بتایا کہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔ "اس کے لیے بیجوں کی ضرب اور پھر سے جوان ہونے اور باہم جڑی ہوئی کاشتکاری پر مساوی توجہ کی ضرورت ہوگی۔

 حکومت ہند نے توسیع کا حصہ لیا ہے اور بہت جلد یہ مشن پورا ہو جائے گا۔ اقبال نے کہا کہ محکمہ کاشتکاروں کو بہتر منافع دینے کے لیے زعفران کی مارکیٹنگ پر یکساں طور پر کام کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے سال زعفران کی سالانہ پیداوار 15.04 میٹرک ٹن ریکارڈ کی گئی تھی، جو کشمیر میں گزشتہ 25 سالوں میں ریکارڈ کی جانے والی سب سے زیادہ پیداوار تھی۔

Recommended