Urdu News

جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ نے سرنکوٹ پونچھ میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا

جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ نے سرنکوٹ پونچھ میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا

اس سیمینار کا عنوان  'مسلمانوں کو ان کی مذہبی تقریبات اور رسومات کو انجام دینے کی آزادی۔ سمینار میں کوویڈ رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے لوگوں کے ایک بڑے اجتماع نے شرکت کی۔ سمینار کی صدارت جموں وکشمیر پیپلز جسٹس فرنٹ کے چیئرمین آغا سید عباس رضوی نے کی۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے آغاسید عباس رضوی نے کہا کہ ہندوستان سیکولر ملک ہے اور اقلیتوں کو اکثریت کے برابر مواقع اور آزادی دی جاتی ہے۔ انہوں نیکہا کہ اقلیتوں بالخصوص ہندوستان میں مسلمانوں کو وہی آزادی حاصل ہے جو اکثریتی مذاہبِ کے لوگوں کو حاصل ہے۔عباس رضوی نے کہاکہ اکثریتی لوگ اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی میں آزاد ہوتے ہیں اسی طرح اقلیتی لوگ بھی۔ ہیں۔

انہوں نے مسلمانوں کو ان کے مذہبی پروگراموں کو انجام دینے میں مدد کرنے میں اکثریت کے کردار پر روشنی ڈالی۔ آغاسید عباس رضوی نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد سے ہمارے پاس ایک بھی ایسا واقعہ رپورٹ نہیں ہوا جہاں خودکش دھماکہ ہوا ہو جیسا کہ ہم روزانہ سنتے ہیں جو ہمارے پڑوسی ملک پاکستان میں ہو رہا ہے۔ اس معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں خصوصاً ہزارہ برادری اور احمدیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایک منصوبہ بند نسل کشی کے پروگرام کے تحت قتل کیا جاتا ہے اور مسلسل ٹارگٹ کلنگ اور خودکش دھماکے ہوتے ہیں۔

 آغاسید عباس رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انڈونیشیا کے بعد سب سے زیادہ مسلمانوں کا اکثریتی ملک ہندوستان ہے۔اس بنا پر ہندوستان کو بھی مسلم ممالک پر مشتمل او آئی سی میں جگہ دے دی جائے اور اسے مذکورہ تنظیم میں مستقل رکنیت بنا دی جائے۔سیمینار میں مولانا مختار حسین جعفری، مولانا ظہیر حسین جعفری، آغا سید مبشر، جناب شبیر حسین، جناب نجم الحسن، جناب عزیز جعفری، ڈاکٹر علمدار حسین اور دیگر مختلف مذہبی و سماجی سکالرز نے بھی شرکت کی۔دیگر شخصیات نے کہاکہ ہندوستان میں مسلمان اپنے مذہبی پروگرام اور فرائض انجام دینے میں آزاد ہیں۔ ہندوستان کا آئین انہیں اس کی ضمانت دیتا ہے۔یہاں کا آئین انہیں یہ حق دیتاہے کہ وہ اپنی مذہبی تقریبات اور افعال کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کبھی کسی کو اقلیتوں پر اعتراض کرتے اور انہیں ان کی مذہبی رسومات ادا کرنے سے روکتے ہوئے نہیں دیکھیں گے۔ عید جیسے تہوار، خواجہ معین الدین چشتی کا عرس اور دیگر تقریبات اتحاد اور بھائی چارے کے ساتھ منائی جاتی ہیں۔

مقررین نے کہاکہ پاکستان میں شیعہ اور احمدیوں جیسی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور قتل کیا جاتا ہے لیکن ہندوستان میں چھوٹی اقلیتوں کو بھی اکثریت کے ذریعے تحفظ حاصل ہے۔سمینار میں مطالبہ کیا گیا کہ مسلم ممالک پر مشتمل او آئی سی میں مسلمان ممبران ہیں جبکہ انڈونیشیا کے بعد دنیا کی دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والے ہندوستان کو او آئی سی یعنی اسلامی ممالک کی تنظیم کے فورم میں جگہ دی جانی چاہیے۔

Recommended