<h3 style="text-align: center;">جدہ میں تیل بردار بحری جہاز پر حملہ،دہشت گردی قرار</h3>
<h4 style="text-align: center;">Attack on oil tanker in Jeddah declared terrorism</h4>
<p style="text-align: right;">ریاض،15دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں ایک تیل بردار بحری جہاز کو دہشت گردی کے حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے وزارت توانائی کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ”اس بحری جہاز پر سوموار کی صبح بارود سے بھری کھلونا کشتی سے حملہ کیا گیا ہے۔اس وقت جہاز جدہ کی بندرگاہ پرایندھن بھرنے کی جگہ پر لنگرانداز تھا۔“</p>
<p style="text-align: right;"> ایجنسی نے بتایا ہے کہ ” آگ بجھانے والے عملہ اور حفاظتی یونٹوں نے صورت حال پر قابو پالیا ہے ،واقعہ میں کوئی شخص زخمی یا ہلاک نہیں ہوا ہے۔ایندھن اتارنے کی جگہ پر کوئی نقصان ہوا ہے اور نہ تیل کی سپلائی پر کوئی فرق پڑا ہے۔“</p>
<h4 style="text-align: right;">ایس پی اے کے مطابق وزارت توانائی کے عہدہ دار</h4>
<p style="text-align: right;">ایس پی اے کے مطابق وزارت توانائی کے عہدہ دار نے دہشت گردی کے اس حملے کی مذمت کی ہے اور بتایا ہے کہ اس سے پہلے الشقیق میں ایک اور جہاز پر حملہ کیا گیا تھا اور جدہ کے شمال میں پیٹرولیم مصنوعات کے ایک تقسیمی اسٹیشن اور جازان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کے تقسیمی اسٹیشن پر حملہ کیا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">اس ذریعے کا کہنا تھا کہ ”ان تخریبی حملوں سے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہی کوشش نہیں کی جارہی ہے بلکہ دنیا بھر میں تیل کی سپلائی اور عالمی معیشت کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔“</p>
<h4 style="text-align: right;">آج پہلے سے کہیں زیادہ باہمی تعاون کے ذریعے اس طرح کی دہشت گردی</h4>
<p style="text-align: right;">انھوں نے کہاکہ ”دنیا کو آج پہلے سے کہیں زیادہ باہمی تعاون کے ذریعے اس طرح کی دہشت گردی کی کارروائیوں کو ناکام بنانے اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف سدِّ جارحیت کی ضرورت ہے۔“</p>
<p style="text-align: right;"> واضح رہے کہ گزشتہ مہینوں کے دوران میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد نے بحیرہ احمر میں بارود سے بھری دسیوں کشتیوں کو تباہ کیا ہے۔ایران کی حمایت یافتہ یمن کی حوثی ملیشیا نے ان کشتیوں کو حملوں کے لیے بھیجا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ ”بارودی سے بھری یہ کشتیاں علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی ، آبی گزرگاہوں اور عالمی تجارت کے لیے خطرہ ہیں۔“ترجمان کے بہ قول یہ کشتیاں یمن کی گورنری الحدیدہ سے حملوں کے لیے بھیجی جارہی ہیں۔اس گورنری پر حوثیوں کا کنٹرول ہے۔</p>.