<h3 style="text-align: center;">کشمور: نوکری کا جھانسہ دے کر ماں اور کمسن بیٹی کے ساتھ زیادتی ، ملزم پولیس کی گرفت میں</h3>
<p style="text-align: right;">پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں ایک عورت اور اس کی کم سن بچی کےساتھ مبینہ طور پر ریپ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا، عدالت نے تین دن کے لیے ملزم کو پولیس تحویل میں بھیج دیا ۔</p>
<p style="text-align: right;">موصولہ اطلاع کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع کشمور میں ایک بچی اور عورت کے ساتھ زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ملزم نے عورت کو نوکری کا جھانسہ دے کر شہر بلایا ، اس کے بعد عورت اور اس کی کم سن بچی کے ساتھ زیادتی کی۔عورت کے ساتھ کم سن بچی کو بھی درندگی کا شکار بنایا۔</p>
<p style="text-align: right;">کم سن بچی کی حالت انتہائی خراب ہے۔ مبینہ ریپ کا شکار بچی کا ہسپتال میں آپریشن کیا گیا ہے۔ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اس وقت بچی کی طبیعت کچھ بہتر ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ڈاکٹر نے بتایا کہ’بچی کو انتہائی وحشیانہ رویے کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، پیٹ کی آنت بھی نکل آئی ہے اس کے لیے لیپروٹامی سرجری کی گئی۔‘</p>
<p style="text-align: right;">اس سے قبل ایس ایس پی کشمور امجد شیخ نے میڈیا کو بتایا کہ طبی معائنے میں بچی کے ساتھ متعدد بار ریپ کی تصدیق ہوئی ہے اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کی وجہ سے اس کو لاڑکانہ ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق متاثرہ بچی کمزور نظر آرہی ہے اس کے سر کے بال بھی بڑی بے رحمی سے کاٹے گئے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">بچی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ’تشدد میں بچی کے دانت تک توڑ دیے ہیں، گلا دبایا گیا ہے اسے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔‘</p>
<p style="text-align: right;">خاتون اور بچی کراچی سے کشمور کیسے پہنچی؟</p>
<p style="text-align: right;">پولیس کے مطابق ایک خاتون منگل کی صبح کشمور تھانے پر آئی اور شکایت کی اس کی بیٹی کو یرغمال بنایا گیا ہے، پولیس نے سندھ اور بلوچستان کے سرحدی علاقے میں چھاپہ مارکر خاتون کی بیٹی کو برآمد کر لیا۔</p>
<p style="text-align: right;">متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کے ایک سرکاری ہسپتال میں رہتی تھی وہاں ملزم سے رابطہ ہوا جس نے کہا کہ وہ اسے کشمور میں نوکری دلائے گا۔</p>
<p style="text-align: right;">خاتوں کے مطابق ملزم کا کہنا تھا کہ ’تمہیں پرس، بیگ کی تلاشی لینی ہے بیٹھے بٹھائے چالیس ہزار روپے تنخواہ ہوگی‘۔ جس کے بعد وہ خاتون اس کے ساتھ کشمور آگئی جہاں اس کو ویران علاقے میں لے جایا گیا۔ خاتون کے بقول اس کے استفسار پر اسے متنبہ کیا کہ خاموشی سے چلتی رہو اور اسے لے جاکر کمرے میں بند کردیا۔</p>
<p style="text-align: right;">پولیس رپورٹ کے مطابق اس عورت کو گاؤں لایا گیا جہاں اس کے ساتھ تین روز اجتماعی ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد اسے کراچی جانے کا کرایہ دے کر ان کے لیے کوئی عورت لانے کو کہا گیا جب کہ اس کی بیٹی کو یرغمال بنا لیا گیا۔ متاثرہ عورت کراچی چلی گئی اور دوبارہ کشمور آنے پر پولیس کو پوری کہانی بتائی۔</p>
<p style="text-align: right;">کشمور تھانے میں اغوا، ریپ اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ایف آئی میں کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ والدہ سے ناراض ہوکر اس نے بچی پر تشدد کیا اور اسے زیادتی کا شکار بنایا۔</p>
<p style="text-align: right;">ایس ایچ او کشمور اکبر چنا کے مطابق ’ملزم کو بدھ کے دن سول جج جوڈشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، پولیس نے ملزم سے مزید تفیش کے لیے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ عدالت نے تین روز کے لیے ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا۔‘</p>
<p style="text-align: right;">ایس ایچ او نے بتایا کہ مقدے میں نامزد مزید دو ملزمان کی گرفتاری کے لیے بدھ کی صبح بھی چھاپا مارا گیا تھا لیکن وہ سندھ سے صوبہ بلوچستان کی طرف فرار ہو گئے ہیں، لیکن کوششیں جاری ہیں۔</p>.