کولکاتہ : مغربی بنگال میں بی جے پی کے لیے پریشانی بڑھتی جارہی ہے ، کیوں کہ لیڈروں کے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے ۔ منگل کو بھی بی جے پی ممبر اسمبلی وشوجیت داس نے برسراقتدار پارٹی ترنمول کانگریس کا دامن تھام لیا ۔ داس کے ساتھ ٹی ایم سی سے وابستہ ہونے والوں میں بی جے پی کے کاونسلر منوتوش ناتھ بھی تھے ۔ تقریبا 24 گھنٹے کے اندر بی جے پی کے لیے یہ دوسرا جھٹکا ہے ۔
اس سے ٹھیک ایک دن پہلے پیر کو ہی وشنوپور سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی تنمے گھوش بھی پارٹی کو الوداع کہہ کر ٹی ایم سی میں شامل ہوگئے تھے ۔ ان دونوں ممبران اسمبلی کے ترنمول میں آنے کے ساتھ ہی ریاست میں بی جے پی کے ممبران اسمبلی کی کل تعداد کم ہوکر 72 ہوگئی ہے ۔
ٹی ایم سی میں شامل ہوئے بگدا سے بی جے پی ممبر اسمبلی وشو جیت داس نے کہا کہ میں نے غلط فہمی میں پارٹی تبدیل کرلی تھی ۔ اب ٹی ایم سی کی قیادت پر یقین ہے ۔ ممتا بنرجی ترقیاتی کام کررہی ہیں اور میں ان کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں ۔ داس نے بی جے پی پر مبینہ طور پر الزام لگایا کہ ان کے لیڈر کام نہیں کرنے دے رہے تھے ۔
مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیتنے کے کچھ دن بعد ہی سینئر لیڈر مکل رائے بھی ترنمول کانگریس میں واپس آگئے تھے ۔ رائے سال 2017 میں ممتا بنرجی کی زیر قیادت ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے ، لیکن گزشتہ دو مئی کو مغربی بنگال اسمبلی الیکشن کے نتائج آنے کے تقریبا ایک ماہ کے بعد وہ واپس ترنمول میں شامل ہوگئے تھے ۔حالاں کہ آفیشیل طور پر وہ اب بھی کرشنا نگر شمالی سیٹ سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی ہیں ۔