پٹنہ ، 30 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
جے ڈی یو کے قانون ساز کونسلر نیرج کمار نے الزام لگایا ہے کہ دھرتی ماں رو ری ہے۔ کیوں کہ انسانی زنجیر کی بات ویسے لوگ کر رہے ہیں جنہیں اپنے دور اقتدار میں غریب ۔ کسانوں کو نوکری کے نام پر گمراہ کر کے ان کی زمین خود کے نام لکھوایا۔
اپنے نابالغ بچوں کے نام بھی زمین لکھوانے سے بعض نہیں آئے جو آج اپوزیشن لیڈر کے عہدہ پر قابض ہیں۔ اس میں بھی فرضی واڑہ یہ کیا گیا کہ نابالغ کے نام پر زمین لکھواتے ۔ لکھواتے ایک فرضی نام پر بھی زمین لکھوا لیے اور آج وہی سیاسی مسئلہ پر انسانی زنجیر بنانے کا شگوفہ چھوڑ رہے ہیں۔
نیرج کمار نے کہا کہ انہیں چاہیےکہ یہ بے نامی املاک کی جو زنجیر ہے اس پر کھڑے ہو کر کہیں کہ دیکھئے ہم نے بے شمار کسانوں کی املاک جمع کر کے سیاست میں جو معیار ہم نے طے کیا ہے اس سے بھی دھرتی ماں کچل رہی ہے۔
واضح ہوکہ بہار میں اپوزیشن کی طرف سے زرعی قوانین واپسی کے لیے انسانی زنجیر بنا کر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس احتجاج پر طنز کرتے ہوئے جے ڈی یو کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ماضی میں جن لوگوں نے زبردستی کسانوں کی زمین اپنے نام کرایا ، آج وہ کسانوں کے لیے احتجاج کرررہے ہیں۔
اس طنز میں ظاہر ہے کہ لالو یادو اور تیجسوی یادو شامل ہیں۔ لالو یادو گھوٹالوں کے مختلف الزام میں جھارکھنڈکے جیل میں ایک طویل عرصے سے بند ہیں جب کہ تیجسوی یادو آج کل راشٹریہ جنتا دل کی کمان سنبھال کر بہار میں کام کر رہے ہیں۔
اس سب کے بیچ جنتا دیل یونائیٹڈ نے تیجسوی یادو پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پہلے یہ کسانوں کی زمین واپس کریں اس کے بعد احتجاج کریں تاکہ قول و فعل میں کوئی تضاد نہ ہو۔