Urdu News

آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کی صدر شائستہ عنبر کا خط امریکی صدر جو بائڈن کے نام

President All India Muslim Women Personal Law Board , Dr Shaista Amber with American Delegates

 آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کی صدر شائستہ عنبر کا خط امریکی صدر جو بائڈن کے نام 

 
محترم المقام صدر جو بائڈن صاحب 
امریکا کی انصاف پسند اور امن پسند عوام نے آپ کو اور آپ کی پارٹی کو شاندار جیت دی ہے۔ امریکی عوام نے آپ کو اپنا صدر منتخب کیا ہے۔ ہم ہندوستان کی عوام کی طرف سے آپ کو اور آپ کی پارٹی کو دلی مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ تمام ممالک میں بہتر رشتوں کے قیام کے لئے، پوری انسانیت کو انصاف کے لئے، خواتین کو مساوی اختیارات کے لئے، عالمی امن اور ماحولیات کی حفاظت کے لئے، آپ کی اس تاریخی جیت پر ہم نے مبارکباد کا خط بھیجا ہے۔ 
ہندوستانی نژاد  امریکی خاتون کملا ہارس کو ایک اعلیٰ عہدے پر فائز کر کے آپ نے ساری دنیا کی عورتوں کو عزت دی ہے۔ 
ہماری خوش قسمتی ہے کہ شمالی ہند کے امریکی سفارت خانے سے کچھ بہت خاص مہمان ہمارے پاس آئے ہیں۔ یوم عالمی خواتین کے پروگرام میں ہمارے خصوصی مہمان(چیف گیسٹ) تھے کیلی فورنیا انٹر فیتھ یونیورسٹی کے ڈین جناب ورون سونی جی، کیتھرین فیشر اور سونل جی۔ اس کے علاوہ بھی کئی ممالک کے ریسرچ اسکالرس اور میڈیا کے لوگ بھی ہمارے مہمان ہوتے ہیں۔ ہماری دلی خواہش ہے کہ آپ بھی ہمارے ملک ہندوستان تشریف لائیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ ہمارے ملک ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی خوبصورتی کو دیکھیں گے اور پسند کریں گے۔ آپ کے ہندوستان آنے سے تمام دنیا میں امن اور شانتی کا پیغام جائے گا۔ 
ہم ہندوستان کی تمام خواتین کی جانب سے بڑی مسرت اور شادمانی کے ساتھ آپ کی رفیق کار محترمہ کملا ہارس صاحبہ کو بھی مدعو کرتے ہیں۔ امریکی نائب صدر محترمہ کملا ہارس جی جب ہندوستان آئیں گی تو اس سے ہندوستانی خواتین کا حوصلہ بڑھے گا۔ ہم دنیا کی طاقتور ترین اور بہترین خاتون کو اپنا مہمان بنا کر فخر محسوس کریں گے۔ 
عزت مآب صدر امریکا جو بائڈن صاحب، میں شائستہ عنبر آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ کی صدر ہوں۔ میں لکھنؤ میں ایک این جی او ورلڈ چیریٹیبل ویلفئیر آرگنائزشن کی فاؤنڈر ہوں۔ اس این جی او کی مدد سے اور دوسرے ذرائع سے بھی میں گزشتہ پچیس برسوں سے کمزور اور نادار لوگوں کی خدمت عبادت سمجھ کر کر رہی ہوں۔ تمام کمزور اور مظلوم خواتین، خصوصاً مسلم خواتین کی خدمت کو میں نے زندگی کا مقصد بنا لیا ہے۔ آپسی بھائی چارہ، پیار محبت، اتحاد اور ماحولیات کی حفاظت کو بھی میں نے اولیت دی ہے۔ 
ہم نے ان سبھی لوگوں کے خلاف آواز بلند کی جو اسلام کے قانون کے خلاف طلاق حلالہ میں ملوث تھے۔ جو لوگ مسلکوں میں بنٹ کر خود اسلام کو ہی بانٹنے کا کام کر رہے تھے۔ جب اسلام ایک، اسلام کا کلمہ ایک، اللہ کا قران ایک، نبی پاک کا فرمان ایک تو مسلکوں کے نام پر مساجد کیوں بٹی ہوئی ہیں؟ قران کے احکامات انسانی حقوق، مساوات، اور انصاف پر مبنی ہیں۔ کچھ لوگوں نے اپنے مفادات کے لئے اسلام کے نام پر مسلم اور غیر مسلم لوگوں میں گمراہی پھیلائی۔ 
ہم نے ایک ہاتھ میں قران اور ایک ہاتھ میں ہندوستان کے آئین کو پکڑ کر سپریم کورٹ میں رٹ داخل کیا کہ طلاق قران کے قانون کے مطابق ہو، بنا گواہ، شواہد کے ای میل، وہاٹس ایپ، فون پر غصے یا نشے کی حالت میں طلاق نہ ہو۔ ہم نے سنہ 2015 – 16 میں سپریم کورٹ میں رول  2 – (3) 2013 کے مطابق رٹ پٹیشن داخل کیا۔ 22/ 08/ 2017کو ہمیں تاریخی جیت ملی۔ سپریم کورٹ نے بھارت سرکار کو حکم دیا کہ ایک ایسا قانون بنائیں جو ہندوستان کے آئین سے اور اسلامی قانون سے نہ ٹکرائے۔ 
ہندوستان کی تمام خواتین کی جیت ہوئی۔ 
ہم سبھی ایک ہیں۔ 
آ پ کی 
 
شائستہ عنبر 
سماجی کارکن 
صدر 
آل انڈیا مسلم خواتین پرسنل لاء بورڈ 
 
 

Recommended