Urdu News

یوپی میں مختلف مذہبی مقامات سے اب تک 6,031 لاؤڈ اسپیکر اتارے گئے ہیں

یوپی میں مختلف مذہبی مقامات سے اب تک 6,031 لاؤڈ اسپیکر اتارے گئے ہیں

لکھنؤ، 27 اپریل (انڈیا نیرٹیو)

جہاں ملک بھر میں مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر پر ہنگامہ ہو رہا ہے، وہیں اتر پردیش کے لوگ رضاکارانہ ریاستی حکومت کے احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔ تمام مذاہب کے لوگ خود مندروں اور مساجد میں نصب اضافی لاؤڈ سپیکر اتار رہے ہیں۔ ساتھ ہی لاؤڈ سپیکر کی آواز معیار کے مطابق کم ہو رہی ہے۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (امن و امان) پرشانت کمار نے بتایا کہ ریاست میں جاری اس کارروائی میں بدھ کی دوپہر 1.30 بجے تک تمام مذہبی مقامات سے کل 6,031 لاؤڈ اسپیکر ہٹا دیے گئے ہیں، جب کہ 29,674 لاؤڈ اسپیکروں کی آوازوں کو کم کیا گیا ہے۔. مزید کارروائی جاری ہے۔ اس میں مذہبی رہنماؤں اور تمام مذاہب کے لوگوں کا بھرپور تعاون حاصل ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بدھ کی دوپہر 01.30 بجے تک آگرہ زون میں 30، میرٹھ زون میں 1215، بریلی زون میں 1070، لکھنؤ زون میں 912، کانپور زون میں 1056، گورکھپور زون میں 02، پریاگ راج زون میں 01، ورناسی زون میں 1366، گوتم بدھ نگر میں 190 اور وارانسی کمشنریٹ میں 170 لاؤڈ اسپیکر ہٹائے گئے ہیں۔

پرشانت کمار نے بتایا کہ لکھنؤ کمشنریٹ پولیس دونوں مذاہب کے لوگوں سے بات کرنے کے بعد باہمی رضامندی سے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا کام کر رہی ہے۔ اس میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنما انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔ مندروں، مساجد اور گرودواروں میں لاؤڈ سپیکر اتروانے کا کام پولیس اور انتظامیہ کر رہی ہے۔

بلرام پور ضلع میں واقع دیوی پٹن کے مندر میں بھی تین لاؤڈ سپیکر ہٹائے گئے ہیں۔ شکتی پیٹھ کے مطابق ریاستی حکومت کی ہدایات کے بعد دیوی پٹن مندر کے چار میں سے تین اسپیکر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ مہنت نے تمام مذہبی رہنماؤں اور لوگوں سے ریاستی حکومت کی جانب سے عوامی مفاد میں اٹھائے جانے والے اس قدم میں تعاون کی اپیل کی ہے۔

ریاستی حکومت کے حکم کے بعد لکھنؤ، وارانسی، گورکھپور، بلرام پور بستی، پریاگ راج، متھرا، کانپور، نوئیڈا، قنوج سمیت ریاست کے تمام اضلاع کے مندروں، مساجد اور مذہبی مقامات پر نصب اضافی لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا کام جاری ہے۔ اس میں تمام مذاہب کے لوگوں کا بھرپور تعاون مل رہا ہے۔

ریاست کے محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش اوستھی نے حال ہی میں مینڈیٹ جاری کرکے تمام تھانوں کو خصوصی مہم چلا کر غیر قانونی اور بلند آواز والے لاؤڈ اسپیکروں کو ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔ کارروائی کی رپورٹ 30 اپریل تک حکومت کو بھیجنی ہوگی، ایسا نہ کرنے کی صورت میں متعلقہ اسٹیشن انچارج کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اس کے بعد پولیس نے ضلع انتظامیہ اور تمام مذاہب کے عوام کی مدد سے لاؤڈ اسپیکر کو اتوارنے کا کام شروع کر دیا۔

Recommended