Urdu News

مہاراشٹر اسمبلی: بی جے پی کے 12 ایم ایل اے ایک سال کے لیے معطل

اپوزیشن لیڈر فڑنویس

اپوزیشن لیڈر فڑنویس نے اس فیصلے کو جمہوریت کا قتل قرار دیا

ممبئی، 06جولائی (انڈیا نیرٹیو)

 مہاراشٹراسمبلی کے دو روزہ مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن اسمبلی پریزائڈنگ اسپیکر  بھاسکر جادھو نے حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 12 ارکان اسمبلی کو ایک سال کے لئے معطل کردیا۔ بی جے پی اراکین کے خلاف یہ کارروائی گالی گلوج کے الزام میں کی گئی ہے۔ قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس نے اس کارروائی کو جمہوریت کا قتل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اکثریت کے زور پر بی جے پی کی تعداد کم کرنے کی کوشش کی ہے۔  اتنا کہنے کے بعد قائد حزب اختلاف نے اپنی پارٹی کے تمام ایم ایل اے کے ساتھ ایوان سے واک آوٹ کیا۔

اسمبلی میں وزیر چھگن بھجبل بلدیاتی اداروں  میں او بی سی ریزرویشن کی تجویز لائے تھے۔ اس وقت بی جے پی ممبروں نے زوردار شورشرابہ کیا۔۔ اس وقت بھاسکر جادھو اسپیکر کی کرسی پر بیٹھے تھے۔ ایوان میں شور  دیکھ کر بھاسکر جادھو نے کارروائی 10 منٹ تک ملتوی کردی۔ اس کے بعد، بی جے پی کے ممبران اسمبلی نے اسپیکر کے دفتر میں پریذائڈنگ اسپیکر بھاسکر جادھو کے ساتھگالی گلوج کیا۔

اس کے بعد بھاسکر جادھاو نے ایوان کو بتایا کہ بی جے پی کے ممبران نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔

 اس کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر انل پرب نے بی جے پی کے اراکین سنجے کٹے، گیریش مہاجن، ابھیمنیوپوار، اتل بھاتکھلکر، آشیش شیلار، پیراگ الونی،جے  کمار گور، یوگیش ساگر، ہریش پنگلے، نارائن کوچے، رام ساتپوتے اور کیرتی کمار کو ایک سال کے لئے معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے  صوتی ووٹوں کے ذریعہ منظور کرلیاگیا۔ اس پر اپوزیشن لیڈر فڑنویس نے کہا کہ آج ایوان اور اسمبلی احاطے میں جو کچھ ہوا،وہ پہلے بھی ہوچکا ہے لیکن آج ریاستی حکومت نے بی جے پی ممبروں کی طاقت کو کم کرنے کے لئے معطلی کی یہ کارروائی کی ہے۔ بی جے پی اس کی مخالفت کرتی ہے اور ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے۔

Recommended