Urdu News

کولکاتہ کی نوجوان پائلٹ مہاسویتا چکرورتی سے ملیے جنہوں نے جنگ زدہ یوکرین میں پھنسے 800 ہندوستانی طلبا کو واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا

کولکاتہ کی نوجوان پائلٹ مہاسویتا چکرورتی سے ملیے

کولکتہ، 15مارچ

کولکتہ کی ایک 24 سالہ پائلٹ، مہاسویتا چکرورتی نے یوکرین-روس کے درمیان جاری تنازعہ کے درمیان آپریشن گنگا کے تحت 800 ہندوستانی طلباء کو نکالا۔ ایک خاص بات چیت  میں مہاسویتا نے کہا، "میں مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران آپریشن گنگا کا حصہ تھی۔ ہم  یوکرین روس تنازعہ کے دوران یوکرین، پولینڈ اور ہنگری سے تقریباً 800 ہندوستانی طلباء کو ہندوستان واپس لائے۔" کولکتہ کی پائلٹ نے کہا کہ وہ اس دن کو نہیں بھول سکتی جب اسے اس آپریشن کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور شہری ہوابازی کی وزارت کے اس مشن کا حصہ بننا زبردست تھا۔ نوجوان پائلٹ نے کہا، "مجھے آپریشن گنگا میں حصہ لینے کے لیے کال موصول ہوئی اور مجھے مختصر نوٹس پر وہاں سے جانا پڑا۔ میں اپنے والدین کو بھی مطلع نہیں کر سکی۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ملک کی خدمت کرنا میرا فرض ہے۔

مشن گنگا ، اس میں شامل ہر فرد کی کوششوں سے کامیاب ہوا۔ مہاسویتا ہندوستان میں ایک نجی ایئر لائن میں پائلٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔ وہ گزشتہ چار سالوں سے پائلٹ کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ وہ 28 فروری سے 6 مارچ تک آپریشن گنگا کا حصہ تھیں اور تقریباً 800 ہندوستانی طلباء کو یوکرائن کی سرحد سے آٹھ چکروں میں ہندوستان واپس لائی تھیں۔ مہاشویتا نے مزید کہا، "میں بھی  کورونا کے ابتدائی مرحلے کے دوران وندے بھارت کا ایک حصہ تھی۔

 ہم مختلف ممالک سے آکسیجن سلنڈر اور دیگر طبی آلات لائے تھے۔ مجھے خوشی اور اعزاز حاصل ہے کہ میں ہندوستان میں دو بڑے ہنگامی آپریشنز کا حصہ ہوں، ایک آپریشن گنگا اور  دوسرا وندے بھارت۔  مہاسویتا نے  مزید کہامیں آنے والے دنوں میں چیلنجنگ کاموں کے لیے تیار ہوں۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو ان حکام کی ستائش کی جنہوں نے جنگ زدہ ملک سے طلبا کو واپس لانے کے لئے حکومت ہند کی طرف سے شروع کئے گئے آپریشن گنگا کے ہموار انعقاد میں سہولت فراہم کی۔ قابل ذکر ہے کہ  اب تک، بھارت آپریشن گنگا کے تحت اپنے 20,000 سے زیادہ شہریوں کو جنگ زدہ یوکرین سے نکال چکا ہے۔

Recommended