Urdu News

انجیئنرنگ کی تجارت میں تربیت کی سہولت

جناب دھرمیندر پردھان اور جناب لارنس وونگ  ’اسکول سے لے کر ہنر تک‘  باہمی تعلق کو کو گہرا کرنے پر  با معنی بات چیت 

 

نئی دہلی، 29 جون

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) اور بھاری صنعتوں کی وزارت  (ایم ایچ آئی)نے آج  اہم  سازوسامان سے متعلق شعبے میں  ہنر مندی کے فروغ کی تربیت فراہم کرنے کی خاطر ایک معاون ماحولیاتی نظام  تیار کرنے کے لئے ایک  مفاہمت نامے(ایم او یو) پر دستخط کئے۔ا س شرکت داری کا مقصد اہم سازو سامان سے متعلق شعبہ فیز II میں مسابقت  بڑھانے کے لئے  اسکیم کے تحت  ایم ایچ آئی  سے متعلق سیکٹر اسکل کونسل (آٹوموٹیو ، بنیادی ڈھانچہ، انسٹرمین ٹیشن اور اہم سازو سامان ) کی جانب سے تیار کردہ  کوالی فکیشن پیکس (کیو پیز)  کے توسط سے متعدد انجیئنرنگ کی تجارتوں میں تربیت کی سہولت  کو فراہم کرنا ہے۔  

اس شراکت داری کے تحت  ایم ایس  ڈی ای قومی ہنر مندی کے فروغ کی کارپوریشن (این ایس  ڈی سی) کے ذریعہ  انجینئرنگ کی تجارتوں میں  ہنر مندی کی فراہمی کے لئے  متعدد شعبہ جاتی ہنر مندی کے کونسل  (ایس ایس سیز) اور صنعتی شراکت داروں    کےدرمیان  روابط کی سہولت فراہم کرے گا۔ ایم ایس ڈی ای،   ایس ایس سیز کے نمائندوں سمیت  این ایس ڈی سی کے سینئر افسر اور کم از کم سات دیگر  ممبران کی سربراہی میں  ایک جائزہ  کمیٹی بھی تشکیل دےگی۔

ہنرمندی کے فروغ  اور صنعت کاری اور تعلیم کے وزیر  جناب دھرمیندر پردھان نے تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ   اہم سازو سامان سے متعلق شعبہ کی ترقی  میک ان انڈیا پروگرام سے منسلک ہے۔  بنیادی ڈھانچہ  کے شعبے کی ترقی سے  ہنر مند افرادی قوت کی مانگ میں  اضافہ ہوگا اور ایم او یو   شعبے کے لئےہنرمند متحرک افرادی  قوت میں اضافے کے لئے راہ ہموار کرے گا۔  

بھاری صنعتوں کے وزیر جناب مہندر ناتھ پانڈےنے شراکت داری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ  مینوفیکچرنگ کی بھاری صنعت  روزگار  پیدا کرنے ، برآمدت اور معیشت کی قدر میں اضافہ کے لحاظ سے انتہائی اہم  شعبو ں میں سے ایک ہے۔ اس شعبے میں کسی بھی طرح کی ترقی   معیشت کے لئے  بڑے امکانات  کی نمائندگی کرتے ہیں اور وزیراعظم جناب نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے ویژن کی تکمیل کے لئے یہ  ایک بڑا  قدم   ہے۔

ایم ایچ آئی  اپنی طرف سے  نئی صنعت کی قیادت میں قومی ہنرمندی   کےاہلیتی فریم ورک  (ایم ایس کیو ایف)  لیول 6 اور کیو پیز کی ترقی کے لئے  ایس ایس سیز کو  گرانٹ فراہم کرے گا۔  مانگ اور نئی ٹکنالوجی  پر مبنی ملازمت کے کردار کی شناخت کے بعد  ایس ایس سیز   ایل سی وی ای ٹی کی منظوری کے لئے   اسے پیش کرے گا۔   ایم ایچ آئی اہم سازو سامان اور آٹوموٹیو شعبوں میں  ہنر مندی کے فروغ کے لئے متعدد انجینئرنگ کی تجارتوں میں کیو پیز   کی تخلیق کے لئے  ایس ایس سیز کو مالی اعانت فراہم کرے گا۔ وزارت پروجیکٹ کی پیش رفت کی نگرانی کے ساتھ ایس ایس سیز  اور شعبوں کے درمیان  ضروری روابط کی سہولت فراہم  کرے گی۔

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کے بارے میں  حکومت ہند نے  9 نومبر 2014 کو  ایم ایس ڈی کی تشکیل کی تھی ۔ تاکہ ہنر مند افراد کے لئے روز گار بڑھانے پر توجہ دی جاسکے۔  اپنی  شروعات کے بعد سے  ایم ایس ڈی ای نے   پالیسی کی تیاری  ، فریم ورک اور معیارات  ، نئی پروگرام اور اسکیموں کی شروعات  نئےبنیادی ڈھانچے کی تشکیل اور موجودہ  اداروں کو اپ گریڈ کرنے ،  ریاستوں کے ساتھ شراکت داری ، صنعتوں کے ساتھ  مشغول رہنے    اور ہنر مند افراد کی توقعات  اور سماجی  بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سمیت متعدد  اہم اقدامات اور اصلاحات کئے ہیں۔وزارت کا مقصد   مانگ اور ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی کے  درمیان فرق کو پر کرنا ہے تاکہ    نہ صرف  موجودہ ملازمتوں کےلئے  نئے ہنر مند اور اختراع  کی تعمیر  ہوسکے  بلکہ ملازمت کی پیداوار بھی کی جاسکے۔

 بھاری صنعتوں کی وزارت کے بارے میں (ایم ایچ آئی)

بھاری صنعت کا محکمہ  (ڈی ایچ آئی)  نے  اپنے انتظامی کنٹرول کے تحت  منافع کمانےوالے ایس او پی ایل ایز   کی  احیا کے ساتھ ساتھ  اس کی مضبوطی اور  پی ایس ایز  کے نقصان کو کم کرنے کے لئے  کوششیں کی ہیں ۔ڈی ایچ آئی نے قومی آٹوموٹیو ٹیسٹنگ اور تحقیق و ترقی کے بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹ ( (این اے  ٹی آر آئی پی) کے ذریعہ   جدید ترین تحقیق  اور ٹیسٹنگ انفراسٹراکچر کی تخلیق کے توسط  سے  اپنے عالمی آٹوموٹیو  کارکردگی کے اپنے وژن کے حصول کے لئے کوشش کی ہے۔ ڈی ایچ آئی نے  آٹو ، بھاری انجینئرنگ ،  ہیوی الیکٹریکل  اور اہم سازو سامان سے متعلق شعبوں کے لئےمالی مدد فراہم کرکے اپنے وژن کے حصول  کی خاطر  کاوشیں کی ہیں۔  

Recommended