Urdu News

دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر پر اقلیتی کمیشن کو تشویش، اتراکھنڈ حکومت سے جواب طلب کیا

دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر پر اقلیتی کمیشن کو تشویش، اتراکھنڈ حکومت سے جواب طلب کیا

قومی اقلیتی کمیشن نے ہری دوار دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اتراکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری کو نوٹس بھیجا ہے اور جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ وہ 10 جنوری تک کمیشن کو اس پورے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی سے آگاہ کریں۔

کمیشن نے دھرم سنسد اور مدھیہ پردیش میں نفرت انگیز ویڈیو کا از خود نوٹس لیتے ہوئے دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو نوٹس بھیجے ہیں۔ یہ جانکاری کمیشن کے قومی صدر اقبال سنگھ لال پورہ نے آج کمیشن میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کمیشن گروگرام، ہریانہ کے پارکوں میں نماز جمعہ کے انعقاد کو لے کر جاری کشمکش کو ختم کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔ جس کے لیے وائس چیئرمین عاطف رشید کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی مقامی انتظامیہ اور دونوں برادریوں سے بات کرکے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمیشن کے نائب چیئرمین عاطف رشید نے کہا کہ اگر کمیشن ریاستی حکومت کی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہے تو وہ وہاں کا دورہ کرے گا اور اگر ضرورت پڑی تو اس سلسلے میں سماعت بھی کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کمیشن نے جمعہ کی نماز کو لے کر گروگرام میں جاری تعطل کو دور کرنے کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی ضلع انتظامیہ اور ہندو، مسلم دونوں طبقوں سے بات کرکے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے گی۔

عاطف رشید نے کہا کہ اقلیتی کمیشن تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے کے لئے کام کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے پروگرام کے ذریعے تمام مذاہب کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش کی جائے گی۔ ایسا ہی ایک پروگرام کمیشن میں پہلے بھی منعقد کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کو اس سال 700 سے زائد شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 90 فیصد شکایات کا ازالہ کیا جا چکا ہے۔

Recommended