وزیر اعظم نریندر مودی نے اردو کی ترقی کے لیے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے بجٹ میں 150 گنا اضافہ کیا ہے۔ یہ بات اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بدھ کے روز قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور یوپی اردو اکادمی کے زیر اہتمام مشترکہ طور پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے ڈئریکٹر پروفیسر عقیل احمد نے کہی۔ پروفیس عقیل احمد نے بتایا کہ ہم اردو کی ترقی کے لیے مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔
اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ اتر پردیش اردو اکادمی اردو کی ترقی کے لیے قابل ذکر کام کر رہی ہے۔ پروفیسر عقیل نے یقین دلایا کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، اتر پردیش اردو اکیڈمی کے ساتھ تعاون کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ انہوں نے عام لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہماری ویب سائٹ کو پڑھیں اور ہماری اسکیموں سے فائدہ اٹھائیں۔
اس موقع پر دہلی سے آئے ہوئے مہمان خصوصی خلیل الرحمن ایڈووکیٹ نے ادب اور ثقافت کے موضوع پر تقریر کی۔ انہوں نے کہا کہ ادب اپنے زمانے اور ذکر سے بہت آگے ہو تا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح اردو ادب میں ہندوستانی علامتوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الفاظ صرف ایک ذریعہ ہیں۔ لفظ کے ذریعے اس کے معنی قاری کے ذہن تک پہنچ جاتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اردو، ہندی، انگریزی، فارسی اور سنسکرت کے ادب سے مثالیں پیش کیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے لکھنؤ کے مشہور شاعر میر انیس کا ذکر کیا۔ خلیل الرحمٰن ایڈووکیٹ نے کہا کہ ادب اپنے وقت سے کہیں آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادیب اپنے تصورات کی دنیا بناتا ہے۔اس موقع پر رام پور کے شعرانے چہاربیت اور تمثیلی مشاعرہ پیش کیا۔